ETV Bharat / state

یادگیر: کنڑا یومِ صحافت پروگرام کا انعقاد

ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے صحافیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'عوام میں صحافت کو لے کر جو شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں ان کو دور کرنا صحافیوں کی ہی ذمہ داری ہے۔

یادگیر: کنڑا یوم صحافت پروگرام کا انعقاد
یادگیر: کنڑا یوم صحافت پروگرام کا انعقاد
author img

By

Published : Jul 19, 2021, 11:07 AM IST

ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں کنڑا یوم صحافت پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے کنڑا اخبارات سے متعلق اپنے خطاب میں کہا کہ 'یکم جولائی سے 31 جولائی تک ریاست بھر میں ریاستی یوم صحافت منایا جاتا ہے۔' کیونکہ ایک جولائی سنہ 1843 میں میسور سے پہلا اخبار جاری ہوا جس کا نام منگلور سماچار تھا۔

یادگیر: کنڑا یوم صحافت پروگرام کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ 'منگلور سماچار'کنڑا زبان کا پہلا اخبار تھا اس وقت ملک میں انگریزوں کی حکومت تھی جب کہ علاقائی سطح پر ہو یا ملکی سطح پر ہر دور میں اخبارات کی ضرورت کو محسوس کیا گیا اور عوام کے مسائل کو عوام اور متعلقہ ذمہ داران تک پہنچانے کے لیے اخبارات کا سہارا لیا گیا۔' ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے کہا کہ 'ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا تو آزادی کے بعد سنہ 1948 میں گرو سوامی نے میسور پبلیکیشن کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا اور اس ادارے سے دو روزنامہ اخبارات جاری کیے۔'

یہ بھی پڑھیں: یادگیر: صحافیوں کے لیے کھیلوں کا انعقاد


انہوں نے مزید کہا کہ 'قانون کے آرٹیکل 19 میں پریس کی آزادی کی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے لیکن ملک میں موجودہ حالات میں لوگوں کا صحافت پر اعتبار کم ہوتا جارہا ہے۔'


ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے صحافیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'عوام میں صحافت کو لے کر جو شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں ان کو دور کرنا صحافیوں کی ہی ذمہ داری ہے۔ بے باک اور بے خوف صحافت کو بحال کرنا صحافیوں کا اہم فریضہ ہے۔'

ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں کنڑا یوم صحافت پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے کنڑا اخبارات سے متعلق اپنے خطاب میں کہا کہ 'یکم جولائی سے 31 جولائی تک ریاست بھر میں ریاستی یوم صحافت منایا جاتا ہے۔' کیونکہ ایک جولائی سنہ 1843 میں میسور سے پہلا اخبار جاری ہوا جس کا نام منگلور سماچار تھا۔

یادگیر: کنڑا یوم صحافت پروگرام کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ 'منگلور سماچار'کنڑا زبان کا پہلا اخبار تھا اس وقت ملک میں انگریزوں کی حکومت تھی جب کہ علاقائی سطح پر ہو یا ملکی سطح پر ہر دور میں اخبارات کی ضرورت کو محسوس کیا گیا اور عوام کے مسائل کو عوام اور متعلقہ ذمہ داران تک پہنچانے کے لیے اخبارات کا سہارا لیا گیا۔' ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے کہا کہ 'ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا تو آزادی کے بعد سنہ 1948 میں گرو سوامی نے میسور پبلیکیشن کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا اور اس ادارے سے دو روزنامہ اخبارات جاری کیے۔'

یہ بھی پڑھیں: یادگیر: صحافیوں کے لیے کھیلوں کا انعقاد


انہوں نے مزید کہا کہ 'قانون کے آرٹیکل 19 میں پریس کی آزادی کی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے لیکن ملک میں موجودہ حالات میں لوگوں کا صحافت پر اعتبار کم ہوتا جارہا ہے۔'


ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے صحافیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'عوام میں صحافت کو لے کر جو شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں ان کو دور کرنا صحافیوں کی ہی ذمہ داری ہے۔ بے باک اور بے خوف صحافت کو بحال کرنا صحافیوں کا اہم فریضہ ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.