ETV Bharat / state

Waqf Act Challenged وقف ایکٹ کو چیلینج کیے جانے پر کے رحمان خان کا رد عمل

author img

By

Published : Oct 2, 2022, 7:12 AM IST

وقف ایکٹ سے متعلق کانگریس پارٹی پر یہ الزام ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے کانگریس کی جانب سے قانون سازی کی گئی تھی، اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ وقف ایکٹ کی منسوخی کے لیے دائر کی گئی عرضی کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے، یہ صرف سازش ہوسکتی ہے۔ Constitutional Validity of Waqf Act

وقف ایکٹ
وقف ایکٹ

ریاست کرناٹک وقف ایکٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے ایک رہنما کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے ،اس عرضی میں یہ کہا گیا ہے مذہبی جائیداد یہ نجی معاملات کے دائرے میں آتے ہیں،حکومت ان کی دیکھ ریکھ کے لیے ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا استعمال نہیں کر سکتی ہے۔Constitutional Validity of Waqf Act

وقف ایکٹ


حالانکہ سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے کرنے والی عرضی میں دیے گئے دلائل پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوانین پر سوال اٹھاتے وقت مذہب کو نہیں لایا جانا چاہیے، تاہم یہ کہا گیا کہ اگر وقف ایکٹ کو ختم کیا جاتا ہے تو اس سے صرف جائیدادوں پر قبضہ کرنے والے افراد کو ہی اس کا فائدہ ملے گا۔

وقف ایکٹ سے متعلق کانگریس پارٹی پر یہ الزام ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے کانگریس کی جانب سے قانون سازی کی گئی تھی، اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ وقف ایکٹ کی منسوخی کے لیے دائر کی گئی عرضی کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے، یہ صرف سازش ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:کرناٹک وقف بورڈ کے 2 اراکین کی رکنیت کو چیلینج

اس سلسلے میں کے رحمان خان نے کہا کہ وقف ایکٹ کے خلاف دائر عرضیوں کے ذریعے مسلمانوں کو خوفزدہ کیا جارہا ہے، لہٰذا مسلمان اپنے بنیادی مسائل جیسے تعلیم و معاشی اعتبار سے مستحکم ہوں۔

ریاست کرناٹک وقف ایکٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے ایک رہنما کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے ،اس عرضی میں یہ کہا گیا ہے مذہبی جائیداد یہ نجی معاملات کے دائرے میں آتے ہیں،حکومت ان کی دیکھ ریکھ کے لیے ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا استعمال نہیں کر سکتی ہے۔Constitutional Validity of Waqf Act

وقف ایکٹ


حالانکہ سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے کرنے والی عرضی میں دیے گئے دلائل پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوانین پر سوال اٹھاتے وقت مذہب کو نہیں لایا جانا چاہیے، تاہم یہ کہا گیا کہ اگر وقف ایکٹ کو ختم کیا جاتا ہے تو اس سے صرف جائیدادوں پر قبضہ کرنے والے افراد کو ہی اس کا فائدہ ملے گا۔

وقف ایکٹ سے متعلق کانگریس پارٹی پر یہ الزام ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے کانگریس کی جانب سے قانون سازی کی گئی تھی، اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ وقف ایکٹ کی منسوخی کے لیے دائر کی گئی عرضی کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے، یہ صرف سازش ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:کرناٹک وقف بورڈ کے 2 اراکین کی رکنیت کو چیلینج

اس سلسلے میں کے رحمان خان نے کہا کہ وقف ایکٹ کے خلاف دائر عرضیوں کے ذریعے مسلمانوں کو خوفزدہ کیا جارہا ہے، لہٰذا مسلمان اپنے بنیادی مسائل جیسے تعلیم و معاشی اعتبار سے مستحکم ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.