بنگلورو: ریاست کرناٹک میں ہندو حمایت یافتہ تنظیموں کی جانب سے اینٹی حلال و اینٹی جہاد مہم چلائی جارہی ہیں۔اس کے سبب بی جے پی کے رہنماوں نے حلال نظام کو 'اکونومک جہاد' قرار دیا۔حلال پروڈکٹ کو بائکاٹ کرنے، پابندی عائد کرنے کے مقصد سے اینٹی حلال بل لانے کی مانگ کی ہے۔JDS Party Terms Anti Halal And Anti Love Jihad Campaigns Are Agenda Of BJP To Reap Benefit In Elections Urges People To Be Aware
اینٹی حلال احتجاجات کے نتیجے میں ریاست میں بی جے پی کی نگرانی والی حکومت کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے کہا کہ حلال گوشت پر اٹھائے گئے 'سنگین اعتراضات' کا جائزہ لیا جائے گا۔جائزہ لینے کے بعد اس سلسلے میں واضح طور پر کچھ کہا جائے گا۔
اس سلسلے میں جے ڈی ایس پارٹی کے ترجمان محمد اسد الدین نے کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاست ہے کہ انتخابات سے پہلے اینٹی حلال و اینٹی لو جہاد جیسے نان اشیوز کو اشیوز کو بناکر عوام کو بنیادی مسائل سے گمراہ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔وہ تقسیم کی سیاست کرتی ہے۔ لہذا عوام بی جے پی ان سازشوں سے چوکنی رہے.
کرناٹک میں مخالف حلال بل تنازعہ کیا ہے؟
بی جے پی لیڑر این رویو کمار کے مطابق ،نئے ‘اینٹی حلال’بل میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے علاوہ کسی بھی دوسری تنظیم کا سرٹیفیکٹ نہیں ہوگا۔ فوڈ سرٹیفیکیشن پر پابندی عائد کرنے کے حکم پر عمل درآمد کرنے کا منصوبہ ہے.
مذکورہ منصوبہ کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی کے ایم ایل سی ایک ایسا بل پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس میں تمام آزاد مسلم تنظیموں کو گوشت کی دکانوں اور ریستورانوں کو حلال سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے روک دیا جائے گا،جو کرناٹک میں حلال گوشت کی تقسیم پر پابندی عائد کرسکتی ہے.
یہ بھی پڑھیں:Congress blames BJP لو جہاد کے نام پر بی جے پی عوام میں نفرت پھیلا رہی ہے، کانگریس رہنما
ان حالات میں کانگریس پارٹی کرناٹک اسمبلی میں پیش کئے جانے والے ایک نئے بل پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے، جس میں ریاست بھر میں دکانوں اور ریستورانوں میں حلال گوشت کی فروخت پر پابندی لگانے کا منصوبہ ہے. JDS Party Terms Anti Halal And Anti Love Jihad Campaigns Are Agenda Of BJP To Reap Benefit In Elections Urges People To Be Aware