حال ہی میں بنگلورو ساؤتھ حلقہ کے بی جے پی سے رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ نے اپنے حلقہ میں واقع "کووڈ وار روم" کا دورہ کیا اور وہاں پر کام کر رہے 205 ملازمین میں سے انہوں نے چن چن کر 17 مسلمانوں کے کام کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا تھا کہ "ان لوگوں کو کیسے کووڈ روم میں کام دیا گیا۔
تیجسوی سوریہ کے مسلم مخالف و نفرت انگیز رویہ کی سخت تنقید کرتے ہویے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ناصر حسین نے کہا کہ تیجسوی سوریہ کے دل میں موجود کمیونل وائرس کے علاج کے لیے بھی ایک ویکسین تیار کرنا ہوگا کہ یہ کورونا وائرس سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان و بی جے پی یوتھ ونگ کے صدر تیجسوی سوریہ کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے، جس میں وہ بنگلورو ساؤتھ کے (کووڈ وار روم) میں خدمات انجام دے رہے 17 مسلم افراد کی تقرری پر سوال اٹھا رہے ہیں۔جبکہ اس پورے وار روم میں 200 سے زائد لوگ خدمت انجام دے رہے ہیں۔اس ویڈیو میں سوریہ اور ان کے چچا روی سبرامنیا اور ستیش ریڈی کو دکھایا گیا ہے۔ یہ دونوں جنوبی بنگلور سے رکن اسمبلی بھی ہیں، بی بی ایم پی (برہت بنگلورو مہانگر پالیکا) کے جنوبی زون کے کووڈ وار روم میں کارکنان سے دفتر میں موجود عملے کے درمیان مسلم ملازمین کی تقرری پر پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔