ETV Bharat / state

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ: سرمایہ کار ہنوز پریشان

آئی ایم اے کے سرغنہ کو انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں دیے جانے کے بعد ممکن ہے کہ کورٹ اسے ایس آئی ٹی کی تحویل میں کر تحقیقات جاری کرے۔

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ
author img

By

Published : Jul 24, 2019, 11:23 AM IST

حراست میں لیے جانے کے بعد منصور خان کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سرمایہ کاروں کو لوٹانے کے لیے کوئی رقم نہیں ہے اور اس نے بڑی رقم رشوت کے طور پر کئی سیاست دانوں و سرکاری افسران کو دی ہے لہذا ان سے یہ رقم حاصل کر سرمایہ کاروں کی دی جائے، لیکن تحقیقاتی افسران کو اس کی باتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ، ویڈیو

ایک جانب سرمایہ کار ایس آئی ٹی کے دفتر اور کچھ سرمایہ کار آئی ایم اے کے دفتر جو بند ہو چکا ہے اور کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں اور اس قدر اضطراب میں مبتلا ہیں کہ ناقابل بیان ہے، اسی صدمہ سے متعدد سرمایہ کاروں کی موت گئی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق مختلف پونزی کمپنیوں کے دھوکہ باز سرغنوں کے فرار یا پولیس کے حوالے ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے کمپنیوں کی جائیداد ضبط تو ہوئی ہیں لیکن سرمایہ کاروں کو ان کی رقم واپس دینے کی کہیں بات نہیں ہو رہی ہے۔

آئی ایم اے کے دھوکہ دہی معاملہ میں انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ جانچ کر رہی ہے اور اب تک اس نے قریب 200 کروڑ کے مالیت کی جائیداد ضبط کی ہے جو کہ قانوناً مرکزی حکومت کے قبضہ میں رہیں گی لیکن سرمایہ کاروں کو ان کی رقم لوٹانے کے معاملے مین ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

حراست میں لیے جانے کے بعد منصور خان کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سرمایہ کاروں کو لوٹانے کے لیے کوئی رقم نہیں ہے اور اس نے بڑی رقم رشوت کے طور پر کئی سیاست دانوں و سرکاری افسران کو دی ہے لہذا ان سے یہ رقم حاصل کر سرمایہ کاروں کی دی جائے، لیکن تحقیقاتی افسران کو اس کی باتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔

آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملہ، ویڈیو

ایک جانب سرمایہ کار ایس آئی ٹی کے دفتر اور کچھ سرمایہ کار آئی ایم اے کے دفتر جو بند ہو چکا ہے اور کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں اور اس قدر اضطراب میں مبتلا ہیں کہ ناقابل بیان ہے، اسی صدمہ سے متعدد سرمایہ کاروں کی موت گئی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق مختلف پونزی کمپنیوں کے دھوکہ باز سرغنوں کے فرار یا پولیس کے حوالے ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے کمپنیوں کی جائیداد ضبط تو ہوئی ہیں لیکن سرمایہ کاروں کو ان کی رقم واپس دینے کی کہیں بات نہیں ہو رہی ہے۔

آئی ایم اے کے دھوکہ دہی معاملہ میں انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ جانچ کر رہی ہے اور اب تک اس نے قریب 200 کروڑ کے مالیت کی جائیداد ضبط کی ہے جو کہ قانوناً مرکزی حکومت کے قبضہ میں رہیں گی لیکن سرمایہ کاروں کو ان کی رقم لوٹانے کے معاملے مین ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

Intro:آئ. ایم. اے دھوکہ دہی: متاثرین کی ماثر مداخلت ہی سرمایہ کی واپسی ممکن


Body:آئ. ایم. اے دھوکہ دہی: متاثرین کی ماثر مداخلت ہی سرمایہ کی واپسی ممکن

بنگلور: آئ. ایم اے کے سرغنہ کو اینفعرسمینٹ ڈائریکٹوریٹ کی ہراست و تحویل دئے جانے کے بعد یہ ممکن ہے کہ کورٹ اسے ایس. آئ. ٹی کی تحویل میں دے اور پوچھ تاچھ جاری ہو.

*میرے پاس کوئی پیسہ نہیں ہے*
ہراست میں لئے جانے کے بعد منصور خان کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سرمایہ کاروں کو لوٹانے کے لئے کوئی رقم نہیں ہے اور اس نے بڑی رقم رشوت کے طور پر کئی سیاست دانوں و سرکاری افسران کو دی ہے لہذا ان سے یہ رقم حاصل کر سرمایہ کاروں کی دی جائے، لیکن تحقیقاتی افسران کو اس کی باتوں پر بھروسہ نہیں ہے.

ایک طرف مظلومین سرمایہ کار ایس. آئ. ٹی کے دفتر، کچھ آئ. ایم. کے دفتر جو بند ہو کا ہے اور کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں اور اس قدر اضطراب میں مبتلا ہیں کہ قابل بیان بھی نہیں. اسی صدمہ سے اب تک تقریباً درزن سے زیادہ سرمایہ کاروں کی اموات ہوچکی ہیں.

ان حالات میں دیکھا جا رہا ہے کہ اب تک کی رپورٹ کی گئی مختلف پونزی کمپنیوں کے دھوکہ دیکر ان کے سرغنوں کے فرار یا پولیس کے حوالے ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے کمپنیوں کی جائدادیں ضبط تو ہوئی ہیں لیکن سرمایہ کاروں کو ان کا سرمایہ واپس دینے کی کہیں بات نہیں ہو رہی ہے.

مثال کے طور پر امبیدینٹ پونزی کمپنی ج سکے 900 کروڑ روپیہ چونا لگانے کے بعد اس کا ملزم فریید و آفاق اب کورٹ سے بلینکیٹ کور بیل پر رہا ہیں اور سیکیورٹی کے ساتھ آزاد ھمگھوم رہے ہیں گویا انہوں نے کوئی گناہ ہی نہ کیا ہو. یہ بھی ایک وجہ ہے کہ سرمایہ کاروں میں بیچینی ہے جس کے متعلق نہ حکومت کی جانب سے کوئی ہل نظر نہیں آرہا ہے.

*اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ اور منصور خان کی ضبط شدہ جائداد*
آئ. ایم. اے کے دھوکہ دہی معاملہ میں ایک طرف اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ جانچ کر رہی ہے اور اب تک اس نے قریب 200 کروڑ کے مالیت کی جائدادیں ضبط کی ہے جو کہ قانوناً مرکزی حکومت کے قبضہ میں رہینگی اور جس کے حراج کرنے و سرمایہ کاروں کو ان کا سرمایہ لوٹانے کے متعلق کوئی وضاحت نہیں ہے.

ان حالات میں سماجی کارکن و لنچہ مکتہ کرناٹکا کے سید گلاب اور ایڈووکیٹ محمد طاہر کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس معاملہ کی اینفعرسمینٹ ڈائریکٹریٹ و عدلیہ کے کیسس میں ماثر طور پر مداخلت کریں. اس سلسلے میں ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ایک پرانے کیس کا بھی ہوالہ دیا جس میں اینفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ کی ضبط شدہ جائداد پر سرمایہ کاروں کا پورا حق جتایا گیا.

بائٹس...
1. سید گلاب، رکن، لنچہ مکتہ کرناٹکا
2. ایڈووکیٹ محمد طاہر
3. متاثرین...

Note...
The video is being uploaded...
The visuals for the story are being uploaded separately...


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.