بنگلور:گزشتہ کل بنگلور کے ایک اسٹیڈیم میں سدارامیا نے دورسری بار ریاست کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ اس حلف برداری کی تقریب کے دوران کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ سدارامیا کے علاوہ ڈی کے شیو کمار نے نائب وزیر اعلی جبکہ دیگر آٹھ اراکین اسمبلی وزراء کے طور پر حلف لیا۔ سدارامیا کے پرجوش حامی بھی کثیر تعداد میں اس تقریب میں شامل تھے تاکہ وہ اپنے رہنما کو دوسری دفعہ ریاست کے وزیر اعلی کے طورپر حلف لیتے دیکھ سکیں۔
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کئی شرکاء نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس کی حکومت نے جو وعدے کئے ہیں انہیں ہر حال میں پورا کرے گی۔ لوگوں نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہندو مسلم تقسیم اور نفرت کی سیاست میں ملوث ہے جو کرناٹک کی ترقی پسند فطرت کے خلاف ہے، اس لیے ہم کرناٹک کے لوگوں نے ان کا تختہ الٹ دیا اور نفرت پر محبت کا انتخاب کیا۔
لوگوں نے کہا کہ ہم صدیوں سے اپنے ہندو، مسلم اور عیسائی بھائیوں کے ساتھ محبت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، لیکن جیسے ہی بی جے پی کرناٹک میں داخل ہوئی اس نے فرقہ پرستی کے بیج بونا شروع کر دیے، مختلف مذاہب کے بھائیوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کے لیے فرقہ وارانہ فسادات کرائے جس کا مقصد سیاسی فائدہ اٹھانا ہے۔ جو کرناٹک کے عوام کوقابل قبول نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:Karnataka Poll Promises عوام سے کیے گئے پانچوں وعدوں کو منظوری، وزیراعلیٰ سدارامیا
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے لوگوں نے امید ظاہر کی کہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں بھی یا تو کانگریس یا فرقہ وارانہ ذہنیت جماعتوں کی قیادت میں حکومت ہوگی تاکہ ہندوستان میں تنوع میں اتحاد کو یقینی بنایا جاسکے۔