بنگلور: کرناٹک میں کانگریس حکومت نے کہا ہے کہ ریاستی سرکاری خدمات کے لیے آئندہ بھرتی کے امتحانات دینے والے امیدواروں کے لیے حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ ریاستی وزیر تعلیم ایم سی سدھاکر نے کہا کہ سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے 28 اور 29 اکتوبر کو ہونے والے کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی ٹیسٹ لکھنے والے امیدوار حجاب پہننے کے لیے آزاد ہیں۔ وزیر نے واضح کیا کہ KEA ،NEET کے رہنما خطوط پر عمل کرتا ہے، جو مذہبی لباس جیسے حجاب کی اجازت دیتا ہے۔ سنگھ پریوار کے گروپ حجاب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایک ہیڈ اسکارف جسے بہت سی مسلم لڑکیاں پہنتی ہیں۔ کے ای اے KEA ریاستی حکومت کا ادارہ ہے جو سرکاری محکموں اور مختلف ریاستی بورڈز میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے پیشہ ورانہ کورسز اور بھرتی ٹیسٹوں کے لیے داخلہ امتحانات کا انعقاد کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Karnataka Hijab Row کرناٹک وزیر تعلیم کے بیان پر حزب اختلاف رہنماؤں کا ردعمل
سن 2022 میں کرناٹک میں حجاب ایک متنازعہ مسئلہ بن گیا جب اس وقت کی بی جے پی حکومت نے تعلیمی اداروں کو یونیفارم تجویز کرنے کا اختیار دیا، جسے ایک حقیقت پر پابندی کے طور پر دیکھا جاتا ہے کیونکہ کوئی بھی سرکاری تعلیمی ادارہ کلاس رومز میں حجاب پر پابندی کے سنگھ پریوار کے دباؤ کی مخالفت کرنے کی ہمت نہیں کرے گا۔ وزیر کی وضاحت اس وقت سامنے آئی جب سنگھ پریوار کی تنظیم ہندو جن جاگرتی سمیتی نے بدھ کو بنگلور میں حجاب کی اجازت دینے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پولیس سے اجازت طلب کی۔ "ہمارا بنیادی اعتراض یہ ہے کہ حجاب کی اجازت دینا کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کی توہین ہوگی، جس میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا گیا تھا،" گروپ کے ضلعی کوآرڈینیٹر شرتھ کمار نے منگل کو ٹیلی گراف کو بتایا۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے مارچ 2022 میں حکومت کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کے کلاس رومز میں یونیفارم پہننے کو نافذ کرنے کے حق کو برقرار رکھا تھا۔ یہ حکم اُڈپی کے ایک ادارے کی طرف سے حجاب پہننے والی لڑکیوں کو اس بنیاد پر کلاس میں داخلے سے منع کرنے کے بعد آیا کہ حجاب یونیفارم کا حصہ نہیں تھا، جس سے کئی مہینوں کے احتجاج اور قانونی چیلنج کا آغاز ہوا۔ اس واقعہ کے بعد ریاست بھر میں کلاس رومز میں حجاب پر پابندی لگا دی گئی۔ جب یہ بتایا گیا کہ یہ فیصلہ صرف ان سرکاری تعلیمی اداروں سے متعلق ہے جن میں مقررہ یونیفارم ہے نہ کہ بھرتی کے امتحانات، کمار نے دلیل دی کہ یہ تمام امتحانات کا احاطہ کرے گا۔