بنگلورو: کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی نے 18 اور 19 نومبر کو ہونے والے اہلیتی امتحانات میں مسلم طالبات کو حجاب پہن کر امتحانی مراکز داخل ہونے مشروط اجازت دی ہے۔ مسلم طالبات پر حجاب پہننے کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ مسلم طالبات اب حجاب پہن کر امتحان میں شرکت کر سکتی ہیں۔ کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی نے مختلف کارپوریشنز اور بورڈز کے بھرتی امتحانات کے لیے ڈریس کوڈ سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
کرناٹک ایگزامنیشن اتھارٹی نے ایک الگ بیان جاری کیا ہے جس میں حجاب معاملے کی وضاحت کی ہے۔ 28 اور 29 اکتوبر کو ہونے والے مختلف کارپوریشنز اور بورڈز کے امتحان کے پہلے مرحلے کے لیے مشروط اجازت دی گئی۔ اب نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 18-19 نومبر کو ہونے والے امتحان کے دوسرے مرحلے میں بھی حجاب پہن کر امتحان لکھنے کی اجازت ہوگی۔ مسلم طالبات کو حجاب پہن کر امتحان میں لکھنے کی اجازت ہے۔ انہیں امتحان شروع ہونے سے دو گھنٹے قبل سنٹر میں موجود ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ہدایات کے مطابق خواتین عملہ حجاب پہن کر آنے والی طالبات کی مکمل جانچ کرے گا۔ امتحانی اتھارٹی نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ اگر وہ مقررہ وقت کے بعد پہنچتے ہیں تو انہیں حجاب پہن کر امتحانی مراکز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اتھارٹی نے مزید کہا ہے کہ خواتین امیدواروں کو منگل سوتر اور ٹو رِنگ پہننے کی اجازت ہے۔ حال ہی میں منعقدہ امتحانات میں خواتین امیدواروں کو منگل سوتر اور پیر کی انگوٹھیاں اتارنے کے لیے کہا گیا تو تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔
مزید پڑھیں: کرناٹک کے سرکاری کالج میں حجاب پر پابندی
مزید پڑھیں: 'حجاب پر پابندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی'
نئی ہدایات کے مطابق امتحان لکھنے والے امیدواروں کو آدھی آستین والی شرٹ پہننی چاہیے کیونکہ امتحان کے دن فل آستین شرٹ کی اجازت نہیں ہے۔ سادہ پتلون مرد امیدواروں کے لیے ترجیحی لباس ہیں۔ کرتہ، پائجامہ اور جینز کی پتلون کی اجازت نہیں ہے۔ کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر رامیا نے کہا کہ امیدواروں کو کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی کے قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔ خلاف ورزی کی صورت میں مروجہ قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ریاست کرناٹک میں بی جے پی دور اقتدار میں سنہ 2018 کے اواخر میں ایک کالج سے حجاب تنازع شروع ہوا تھا جو دیکھتے دیکھتے پوری ریاست میں پھیل گیا جس کے بعد کرناٹک کی تعلیمی اداروں میں حجاب پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ حجاب پر پابندی کے خلاف مسلم طالبات نے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ جس نے ریاستی حکومت کے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔