بنگلور: ریاست بھر کے مختلف اضلاع کی سرکاری اسٹوڈینٹس ہاسٹلس کی خاتون باورچیوں یا اسی طرح کے دیگر کام کرنے والی مزدوروں نے کرناٹک کے دارالحکومت کے فریڈم پارک میں اپنی شکایات و مانگوں کے لیے احتجاج کر رہی ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ نہ ان کی تنخواہیں بڑھائی جارہی ہیں اور نہ ہی انہیں چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ بھلے ہی ہمیں سرکاری نوکری نہ دی جائے، لیکن کنٹریکٹ سسٹم برخاست کیا جائے، کیونکہ اس سے کنٹریکٹرز ان کا خون چوس رہے ہیں۔
اس موقعے پر سرکاری ہاسٹل ورکرز یونین کے ذمہ داران بھیم شیٹی اور نتیانند سوامی نے کہا کہ کنٹریکٹرز کی جانب سے ان مزدوروں پر لگاتار ظلم کیا جارہا ہے، تنخواہیں وقت پر نہیں دی جاتیں، پی ایف، ای ایس آئی وغیرہ میں دھاندلی کی جاتی ہے، حتیٰ کہ مزدوروں کے ساتھ دھوکے کا معاملہ کیا جاتا ہے۔ لہذا کنٹریکٹ سسٹم کو برخاست کیا جائے اور حکومت ان کی تنخواہوں انہیں براہ راست ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
- بنگلورو میں اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں 24 پارٹیوں کی شرکت کا اعلان
- فریڈم پارک پر احتجاجات پر پابندی کو ہٹایا جائے، بنگلور میں احتجاج
غور طلب ہے کہ ٹھیکیداری نظام کی مخالفت میں لیبرز کا احتجاج کرنا عام ہوچکا ہے، لیکن حکومتوں کی جانب سے اب تک اس کنٹریکٹ سسٹم کو درست کرنے یا اس کی برخاستگی کے لیے کوئی اقدامات کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا ہے۔ احتجاج کر رہے ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کرناٹک میں بی جے پی اور کانگریس حکومتوں کو متعدد مرتبہ اپنی مانگوں کے ساتھ میمورنڈمس پیش کر چکے ہیں، تاہم اب تک ان ایشوز کو حل نہیں کیا گیا۔