ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں ایم آئی ایم کی جانب سے شہریت قانون کے خلاف ایک ریلی منعقد کی گئی تھی، ریلی میں اسدالدین اویسی بھی موجود تھے۔ اسی دوران امولیا نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔
امولیا کے نعرہ لگانے کے بعد اسٹیج پر موجود سبھی لوگوں نے اس کو خاموش کروا کر اس سے مائک چھین لیا، اس موقع اسد ادین اویسی اور ایک سینیئر پولیس افسر بھی موجود تھے۔
پولیس نے امولیا کو حراست میں لے کر مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا، جس کے بعد امولیا نے ضمانت کے لیے درخواست دی۔
بنگلور کے جوڈیشیئل مجسٹریٹ نے امولیا کی ضمانت کی درخواست رد کر دی، اور اسے تین دن عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے
’جب تک شاہین باغ جیسی بیٹیاں ہیں ملک کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوسکتا‘
اویسی کے جلسے میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ
وہیں بنگلور کے ڈی سی پی، بی رمیش نے کہا 'پولیس نے امولیا پر سیکشن 124 اے (ملک سے غداری)، 153 اے اینڈ بی کے تحت سو موٹو کیس درج کیا ہے۔
وہیں اویسی نے امولیا کے اس بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'امولیا ان سے منسلک نہیں ہے، اور اس کے اس بیان کی وہ مذمت کرتے ہیں، ان کے لیے بھارت زندہ باد تھا اور رہے گا'۔