بنگلورو: بنگلورو میں فلسطین کی حمایت میں خاموش احتجاج کیا گیا۔ پولیس نے مظاہرے کی اجازت نہ لینے پر فلسطین کی حمایت میں خاموش احتجاج میں شرکت کرنے والے افراد خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ احتجاجی افراد کے خلاف مقدمہ بدھ کو درج کیا گیا۔
5 نومبر کو شہر کے سینٹ مارکس روڈ پر ہونے والے احتجاج میں شریک ہونے والے افراد نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے تناظر میں فلسطین کی حمایت کرنے والے پوسٹرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ فلسطین کی حمایت میں احتجاج کے باعث سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے آئی پی سی کی دفعہ 149 (غیر قانونی جمع ہونا)، 188 (سرکاری ملازم کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 283 (خطرہ یا عوامی راستے میں رکاوٹ)، 290 (عوامی پریشانی) اور 291 (عوامی پریشانی کا اعادہ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ پر اسرائیل کی لگاتار بمباری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ ان احتجاجی مظاہروں میں اسرائیل حماس کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں کیے جارہے ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران جنگ بندی کا پر زور مطالبہ کیا جارہا ہے اور اسرائیل کو عام شہریوں، بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: بائیں بازوں کی سیاسی جماعتوں کا فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی
امریکہ کے نیویارک میں گذشتہ روز ہی سینکڑوں مظاہرین فلسطینی پرچم اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے اور غزہ میں جنگ بندی کا پرزور مطالبہ کیا۔ روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز اس مظاہرے کے دوران مظاہرین ’فلسطین کو آزاد کرو‘، ’ابھی جنگ بندی کرو‘ اور ’نسل کشی بند کرو‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا 'نیتن یاہو اور بائیڈن جنگی مجرم ہیں' اور 'اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے، جو کھلے عام نسل کشی کر رہا ہے'۔