ETV Bharat / state

دینی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کی حوصلہ افزائی ضروری

Encouraging religious education students is essential دینی و عصری تعلیم حاصل کرنے والے طلبا میں واضح فرق یہ ہے کہ عصری تعلیم حاصل کرنے والے طلبا دنیا میں اپنی ترقی اور ملازمت کے حصول کی خاطر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ جب کہ دینی تعلیم والے طلبا اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات کو عام کرنے اور معاشرہ میں جو بگاڑ ہے اس کو دور کرنے کے لیے دینی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

Encouraging religious education students is essential
Encouraging religious education students is essential
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 19, 2024, 3:07 PM IST

بیدر: عصر حاضر میں مدارس کے نظام کو چلانے والوں کی ہمت افزائی کرنی چاہیے۔ میں جانتا ہوں کہ مدارس کا قیام اور اس کے نظام کو چلانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ مالی تنگ دستی کے باوجود نظمائے مدارس اسلامیہ شب وروز اس حدتک کوشش کرتے ہیں کہ قرض حسنہ لے کر بھی مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے قیام و طعام کے نظام کو چلاتے ہیں۔ مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم اور اسکول میں عصری تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم میں زمین وآسمان کا فرق ہوتا ہے۔وہاں صرف تعلیم دی جاتی ہے یہاں تعلیم کے ساتھ اخلاق کو بھی سنوارا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نصیر احمد سیاسی مشیر چیف منسٹر کرناٹک نے دوران خطاب فرمایا۔

یہ بھی پڑھیں:

بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنی چاہیے: اشفاق سیفی

انہوں نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مدارس میں مداخلت ایک سازش ہے۔ آپ تمام مدارس اسلامیہ کے ذمہ داران پریشان نہ ہوں۔ مدارس اسلامیہ میں مداخلت کو فی الفور روکنے ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بیدر کو احکامات جاری کیے جائیں گے۔ رحیم خان منسٹر میونسپل نظم و نسق وامور حج حکومت کرناٹک وہ رکن اسمبلی بیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس اسلامیہ کے اس حساس مسئلہ پر ایک سنجیدہ میٹنگ بنگلور کے ہر مکتب فکر کے قدآور علماء کرام کی موجودگی میں ضمیر احمد خان منسٹر وقف اقلیتی امور و ہاؤزنگ ، محمد عبدالجبار ایم یل سی ، نصیر احمد سیاسی مشیر چیف منسٹر کرناٹک کی موجودگی میں ہوئی اور میں بھی موجود تھا۔ اس حساس مسئلہ پر سبھی نے سنجیدگی سے غور وفکر کیا اور ہم تمام نے فوری طور پر دوسرے دن سدرامیا عزت مآب وزیر اعلیٰ کرناٹک سے ملاقات کرکے نمائندگی کیے اور سدرامیا صاحب وزیر اعلیٰ کرناٹک نے اسی وقت کرناٹک بھر کے پرسنل سکریٹریز اور ڈپٹی کمشنرس، پولیس کمشنرس کو اس معاملے میں ہدایت جاری کی کہ کسی بھی محکمہ کا کوئی بھی آفیسر مدرسوں تک نہ جائے۔

مولانا عبدالوحید قاسمی نائب معتمد جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم بیدر نے خطبۂ استقبالیہ کے دوران فرمایا ایسے وقت میں ﷲ تعالیٰ نے ہماری رہبری کے لیے ان دونوں قائدین کا انتخاب فرمایا ہے۔ اور ان دونوں قائدین کی جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم بیدر میں آمد ہم تمام کے لیے باعث مسرت ہے۔ اس اجلاس سے مفتی سیّد سراج الدین نظامی بانی وناظم جامعہ روضة البنات و روضہ مشن اسکول بیدر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک بھر میں چار قسم کے مدارس چلائے جاتے ہیں پہلی قسم صبح و شام میں عصری علوم حاصل کرنے والے طلباء کو دینی تعلیم پڑھانے کے لیے مساجدکی انتظامی کمیٹیاں صبا حیہ و مساحیہ مکتب چلاتی ہیں اور دوسری قسم یہ بھی صبح وشام چلائے جاتے ہیں لیکن باضابطہ گورنمنٹ آف کرناٹکا سے ان کو پرمیشن لیا جاتا ہے اور وہاں پڑھانے والے اساتذہ کو گورنمنٹ کی جانب سے تنخواہ دی جاتی ہے۔

تیسری قسم ان مدارس کی ہے جو بغیر کسی قیام و طعام کے صبح 9 بجے تا 4 بجے تک دینی تعلیم حاصل کرکے طلباء حافظ و عالم بنتے ہیں۔ چوتھی قسم ان مدارس اور دارالعلوم کی ہے جہاں والدین اور سرپرستوں کی اجازت کے ساتھ 24 گھنٹے طلباء مع قیام و طعام، علاج ومعالجہ کے دینی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ آئین ہند کی دفعہ 25 اس بات کی اجازت دیتی ہے۔ اور یہ مدرسہ سوسائٹی اور ٹرسٹ ایکٹ کے تحت ریزولیشن پاس کرکے چلائے جاتے ہیں۔ مفتی شیخ فاروق احمدقاسمی صدر مدرس جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم ، محمد ارشاد پہلوان، حافظ ریاض الدین، حافظ محمدرفیق، مولانا محمد شاکر نے مہمانوں کی شالپوشی اور گلپوشی فرماکر میمورنڈم پیش کیے۔ اس اجلاس کا آغاز حافظ محمد مشیرالدین نے قرا ت اور محمد ظہیر الدین متعلم شعبہ حفظ جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم نے نعت رسول پیش فرمایا۔ مولانا محمد عبد الغنی خان سکریٹری جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم نے اظہار تشکر کیا اور مولانا محمد عبدالوحید قاسمی کی دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔
اس بامقصد اجلاس میں حافظ صلاح الدین ناظم دارالعلوم محمود گاواں بیدر، مولانا تصدق ندوی سکریٹری جمعیت العلماء ضلع بیدر، مولانا حافظ فیاض ناظم نور العلوم عربک اسکول ہمناآباد، حافظ عبدالحکیم جنرل سکریٹری جمعیة العلماء بیدر، سیّد عمر ہاشمی ناظم جامعہ ہاشمیہ، مولانا خواجہ معین الدین ناظم معھد انوار القرآن فیض پورہ بیدر، مولانا مونس کرمانی صدر صفاء بیت المال بیدر، مولانا مفتی واجد ناظم الصالحات للبنات چٹگوپہ، حافظ محمد یوسف دارالعلوم محمدیہ نٹور، مولانا محمد شجاع الدین ناظم مفتاح العلوم ہمناآباد، مولانا مجیب الرحمٰن قاسمی خطیب مسجد عائشہ بیدر، عبدالمنان سیٹھ سینیئر قائد بیدر، محمد غوث صدر بلدیہ بیدر، فہیم سیریکار، محمد جواد صدر مجلس انتظامی عیدگاہ بیدر، الحاج محمد اسد علی صدر مسجد سیّدمظفر حسینی منیار تعلیم بیدر کے علاوہ ضلع بھر کے علماء، حفاظ ونظمائے مدارس کی کثیر تعداد نے شرکت فرمائی۔

بیدر: عصر حاضر میں مدارس کے نظام کو چلانے والوں کی ہمت افزائی کرنی چاہیے۔ میں جانتا ہوں کہ مدارس کا قیام اور اس کے نظام کو چلانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ مالی تنگ دستی کے باوجود نظمائے مدارس اسلامیہ شب وروز اس حدتک کوشش کرتے ہیں کہ قرض حسنہ لے کر بھی مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے قیام و طعام کے نظام کو چلاتے ہیں۔ مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم اور اسکول میں عصری تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم میں زمین وآسمان کا فرق ہوتا ہے۔وہاں صرف تعلیم دی جاتی ہے یہاں تعلیم کے ساتھ اخلاق کو بھی سنوارا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نصیر احمد سیاسی مشیر چیف منسٹر کرناٹک نے دوران خطاب فرمایا۔

یہ بھی پڑھیں:

بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنی چاہیے: اشفاق سیفی

انہوں نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مدارس میں مداخلت ایک سازش ہے۔ آپ تمام مدارس اسلامیہ کے ذمہ داران پریشان نہ ہوں۔ مدارس اسلامیہ میں مداخلت کو فی الفور روکنے ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بیدر کو احکامات جاری کیے جائیں گے۔ رحیم خان منسٹر میونسپل نظم و نسق وامور حج حکومت کرناٹک وہ رکن اسمبلی بیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس اسلامیہ کے اس حساس مسئلہ پر ایک سنجیدہ میٹنگ بنگلور کے ہر مکتب فکر کے قدآور علماء کرام کی موجودگی میں ضمیر احمد خان منسٹر وقف اقلیتی امور و ہاؤزنگ ، محمد عبدالجبار ایم یل سی ، نصیر احمد سیاسی مشیر چیف منسٹر کرناٹک کی موجودگی میں ہوئی اور میں بھی موجود تھا۔ اس حساس مسئلہ پر سبھی نے سنجیدگی سے غور وفکر کیا اور ہم تمام نے فوری طور پر دوسرے دن سدرامیا عزت مآب وزیر اعلیٰ کرناٹک سے ملاقات کرکے نمائندگی کیے اور سدرامیا صاحب وزیر اعلیٰ کرناٹک نے اسی وقت کرناٹک بھر کے پرسنل سکریٹریز اور ڈپٹی کمشنرس، پولیس کمشنرس کو اس معاملے میں ہدایت جاری کی کہ کسی بھی محکمہ کا کوئی بھی آفیسر مدرسوں تک نہ جائے۔

مولانا عبدالوحید قاسمی نائب معتمد جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم بیدر نے خطبۂ استقبالیہ کے دوران فرمایا ایسے وقت میں ﷲ تعالیٰ نے ہماری رہبری کے لیے ان دونوں قائدین کا انتخاب فرمایا ہے۔ اور ان دونوں قائدین کی جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم بیدر میں آمد ہم تمام کے لیے باعث مسرت ہے۔ اس اجلاس سے مفتی سیّد سراج الدین نظامی بانی وناظم جامعہ روضة البنات و روضہ مشن اسکول بیدر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک بھر میں چار قسم کے مدارس چلائے جاتے ہیں پہلی قسم صبح و شام میں عصری علوم حاصل کرنے والے طلباء کو دینی تعلیم پڑھانے کے لیے مساجدکی انتظامی کمیٹیاں صبا حیہ و مساحیہ مکتب چلاتی ہیں اور دوسری قسم یہ بھی صبح وشام چلائے جاتے ہیں لیکن باضابطہ گورنمنٹ آف کرناٹکا سے ان کو پرمیشن لیا جاتا ہے اور وہاں پڑھانے والے اساتذہ کو گورنمنٹ کی جانب سے تنخواہ دی جاتی ہے۔

تیسری قسم ان مدارس کی ہے جو بغیر کسی قیام و طعام کے صبح 9 بجے تا 4 بجے تک دینی تعلیم حاصل کرکے طلباء حافظ و عالم بنتے ہیں۔ چوتھی قسم ان مدارس اور دارالعلوم کی ہے جہاں والدین اور سرپرستوں کی اجازت کے ساتھ 24 گھنٹے طلباء مع قیام و طعام، علاج ومعالجہ کے دینی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ آئین ہند کی دفعہ 25 اس بات کی اجازت دیتی ہے۔ اور یہ مدرسہ سوسائٹی اور ٹرسٹ ایکٹ کے تحت ریزولیشن پاس کرکے چلائے جاتے ہیں۔ مفتی شیخ فاروق احمدقاسمی صدر مدرس جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم ، محمد ارشاد پہلوان، حافظ ریاض الدین، حافظ محمدرفیق، مولانا محمد شاکر نے مہمانوں کی شالپوشی اور گلپوشی فرماکر میمورنڈم پیش کیے۔ اس اجلاس کا آغاز حافظ محمد مشیرالدین نے قرا ت اور محمد ظہیر الدین متعلم شعبہ حفظ جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم نے نعت رسول پیش فرمایا۔ مولانا محمد عبد الغنی خان سکریٹری جامعہ اسلامیہ مدینة العلوم نے اظہار تشکر کیا اور مولانا محمد عبدالوحید قاسمی کی دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔
اس بامقصد اجلاس میں حافظ صلاح الدین ناظم دارالعلوم محمود گاواں بیدر، مولانا تصدق ندوی سکریٹری جمعیت العلماء ضلع بیدر، مولانا حافظ فیاض ناظم نور العلوم عربک اسکول ہمناآباد، حافظ عبدالحکیم جنرل سکریٹری جمعیة العلماء بیدر، سیّد عمر ہاشمی ناظم جامعہ ہاشمیہ، مولانا خواجہ معین الدین ناظم معھد انوار القرآن فیض پورہ بیدر، مولانا مونس کرمانی صدر صفاء بیت المال بیدر، مولانا مفتی واجد ناظم الصالحات للبنات چٹگوپہ، حافظ محمد یوسف دارالعلوم محمدیہ نٹور، مولانا محمد شجاع الدین ناظم مفتاح العلوم ہمناآباد، مولانا مجیب الرحمٰن قاسمی خطیب مسجد عائشہ بیدر، عبدالمنان سیٹھ سینیئر قائد بیدر، محمد غوث صدر بلدیہ بیدر، فہیم سیریکار، محمد جواد صدر مجلس انتظامی عیدگاہ بیدر، الحاج محمد اسد علی صدر مسجد سیّدمظفر حسینی منیار تعلیم بیدر کے علاوہ ضلع بھر کے علماء، حفاظ ونظمائے مدارس کی کثیر تعداد نے شرکت فرمائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.