کلکتہ ہائی کورٹ نے آج کولکاتا میٹرو ریلوے کے ایسٹ ویسٹ میٹرو پروجیکٹ کے سلسلے میں ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ 'آئندہ 7 نومبر تک کولکاتا ایسٹ ویسٹ میٹرو پروجیکٹ کا کام بند رکھنا پڑے گا۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی بی رادھا کرشنن اور اریجیت بندھوپادھیائے کے ڈویژنل بینچ نے کہا کہ' 7 نومبر کو میٹرو ریلوے کے اہلکاروں کو موجودہ صورتحال پر حلف نامہ دیکر عدالت کو آگاہ کرنا پڑے گا اور ساتھ اس معاملے میں کولکاتا کارپوریشن کو بھی شریک کرنا پڑے گا'۔
اس کے علاوہ عدالت نے ریاست کے محکمہ آفات سے بھی کہا ہے کہ وہ بہو بازار کے علاقے کی بہتری کے لیے کیا کر رہا ہے اس بھی عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
آج عدالت میں میٹرو ریلوے کے وکیل رنجن بچاوت نے بتایا کہ ' سرنگ سے پانی نکلنا بند ہوگیا ہے اور ماہرین چوبیس گھنٹے حالات پر نظر رکھ رہے ہیں۔ 74 مکانات کے سینکڑوں افراد کو ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ بہو بازار کے کچھ سوناروں کو دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہیں۔ علاقے میں حالات کو معمول پر لانے کی پوری کوشش جاری ہیں جبکہ 83 خاندانوں کو ابتک پانچ لاکھ کا معاوضہ دیا جا چکا ہے نیز جو لوگ متاثر ہوئے ہیں ان تحفظات کے لئے ہم سرگرم ہیں۔
جبکہ معاملہ دائر کرنے والے فریق کے وکیل نے کہا کہ جو کہا جا رہا ہے اس تعلق سے تحریری طور پر حلف نامہ داخل کیا جائے تاکہ یہ جانچ کی جا سکے کہ اس میں کتنی سچائی ہے۔ اس کے بعد ڈویژنل بینچ نے 7 نومبر تک کام بند رکھنے کی ہدایت دی۔