ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اندو متی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ضلع یادگیر میں کورونا سے متاثرہ لوگوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ضلع میںگزشتہ ایک سال کے دوران 14 ہزار چار سو کورونا متاثرین پائے گئے ہیں۔
جس میں سے 2432 ایکٹیو کیس ہیں ان میں سے دو سو گیارہ ہوم آئسولیشن ہے باقی لوگ یادگیر کے سرکاری کووڈ اسپتال میں زیر علاج ہیں ان میں سے ایک سو چھ لوگ آکسیجن پر ہے باقی کے لوگ بنا آکسیجن کے زیر علاج ہے۔
ضلع یادگیر کے سرکاری اسپتال میں 270 بستروں کے علاوہ شاہ پور اور شوراپور میں 25 سے 30 لوگوں کو وہاں کے سرکاری دواخانہ میں بھی شریک کر سکتے ہیں اتنی گنجائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں کووڈ کئیر سنٹر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے یادگیر کے علاوہ شاہ پور اور شوراپور کے تعلقہ میں بھی ایک ایک کووڈ کیئر سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ لوگوں کو اگر ان کے گھر میں رہ کر علاج کرنے کی سہولت نہیں ہے تو ایسے لوگوں کے لیے یہ کووڈ کیئر سنٹر بنایا گیا ہے جس سے کووڈ سے متاثرہ افراد استفادہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع میں آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہے ہفتے میں دو دفعہ آکسیجن آرہا ہے اور کورونا سے متعلق انجکشن بھی بینگلور سے دستیاب ہو رہا ہے ضلع یادگیر میں حالات پوری طرح سے اطمینان بخش ہے۔
مگر افسوس اس بات پر ہے کہ ہم جب بھی باہر جا کر دیکھتے ہیں تو لوگوں کو کورونا سے زیادہ شادی بیاہ کی فکر لگی ہوئی ہےان حالات میں بھی لوگ شادیاں کر رہے ہیں اور سماجی فاصلے کا خیال نہیں رکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی روک تھام کے لیے تمام احتیاطی اقدامات کے ساتھ ساتھ شادی بیاں اور لوگوں کو جمع کرنے کا کام کچھ دن کے لیے روک دینا چاہیے۔
اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو یہ ہم سب کے لئے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں تین خانگی اسپتالوں کو بھی کووڈ کا علاج کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔