ریاست کرناٹک کے دارلحکومت بنگلور میں تین سال قبل حلال سرمایہ کاری کے نام پر آئی ایم اے پونزی کمپنی نے لوگوں کو 4000 روپیوں نقصان پہنچایا تھا، اس کمپنی کے زیادہ تر سرمایہ کار مسلمان تھے، اس معاملے میں سابق ریاستی وزیر روشن بیگ جیل گئے تھے،اس کے علاوہ سابق وزیر ضمیر احمد خان کی رہائش گاہوں پر ای ڈی نے چھاپہ ماری کی تھی اور ان سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ چل رہی ہے۔
IMA Ponzi Scam investors protested at Freedom Park Bengaluru
آئی ایم اے حلال پونزی کمپنی کے سرمایہ کاروں کا حال اب بدحال ہے، گزشتہ تین برسوں سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، عدالت کے درواز ے پر دستک دی گئی حالانکہ رواں برس مارچ میں ہی ہائی کورٹ نے اس معاملے سے متعلق ایک فیصلہ سنایاتھا، تاہم ریاستی حکومت کی جانب سے کورٹ کے اس فیصلے پر ابھی تک عمل آوری نہیں کی گئی ہے۔
سرمایہ کاروں کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئےناگریکہ شکتی کے نریندر کمار نے مطالبہ کیا ہے کہ پونزی اسکیم کی تشہیر میں پیش پیش رہنے والے افراد کی جائیداد کو قانون کے مطابق ضبط کرتے ہوئے متاثرین میں تقسیم کردی جائے، اس کے علاوہ بی جے پی رہنما انور مانیپاڑی نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے تمام سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی جائیداد ضبط کی جائے جو مذکورہ کمپنی کی تشہیر میں پیش پیش تھے۔
مزید پڑھیں:آئی ایم اے پونزی اسکیم معاملہ: 'دھوکہ دہی کیس کو مضبوط کیا جائے گا'
اب آئی ایم اے پونزی بد عنوانی کے متاثرین حکومت کرناٹک سے توقع کر رہے ہیں ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کرے تاکے متاثرین کی رقم لوٹائی جاسکے۔