خیال رہے کہ 1925 میں آل سعود کی حکومت جو کہ عبد الوہاب کی سرپرستی میں برسر اقتدار تھی، جنت البقیع کے قبور کو مسمار کیا تھا۔
ان قبور کے انہدام کے بعد کئی برسوں تک دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے یہ مانگ رہی کہ حکومت وقت سعودی عرب ان قبور کو از سر نو تعمیر کرے لیکن اس کے متعلق حکومت کا کوئی جواب نہ رہا۔
اب دوبارہ اس سلسلے میں عالمی سطح پر احتجاج شروع ہوگیا ہے۔
ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں بھی بڑے پیمانے پر اس سلسلے میں مظاہرے ہوئے۔
مظاہرین نے حکومت سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اہل بیت حضرات کے تمام تر انہدام کی گئی قبور کو دوبارہ اسی شکل میں تعمیر کرائیں۔
پروگرام کے کنوینر و انجمن اسلامیہ کے ذمہ دار آغا سلطان نے سعودی حکومت حقوق انسانی کی پامال کر رہی ہے۔
آغا سلطان نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اس احتجاج کے ساتھ گورنر کرناٹکا کو اپنی مانگ کے ساتھ ایک یادداشت پیش کی اور مزید یہ کہ وہ ایک وفد لیکر منسٹری آف فارم افیرس کو بھی یہ میمورنڈم دیں گے کہ وہ حکومت سعودی عرب تک ان کی مانگ پہنچائیں۔
یہ احتجاجی مظاہرہ شہر کی تین بڑی تنظیمیں انجمن امامیہ، ادارہ فیض الاسلام و مسلم یوتھ نے مل کر انعقاد کیا تھا۔ احتجاج میں کثیر تعداد میں نوجوان و خواتین نے شرکت کی۔