ETV Bharat / state

Demand for Urdu as Second Official Language in Karnataka: اردو کو دوسری سرکاری زبان کے درجہ کا مطالبہ

author img

By

Published : Dec 14, 2021, 4:56 PM IST

کرناٹک میں حیدرآباد دکن کا علاقہ جو اب کلیان کرناٹک کے نام سے مشہور ہے، جس میں 6 اضلاع بیدر، گلبرگہ، یادگیر، رائچور، کوپل اور بلاری شامل ہیں۔ یہ وہ اضلاع ہیں جہاں نظام دور حکومت میں اردو سرکاری زبان ہوا کرتی تھی۔

اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ
اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ

آج ملک میں کئی ریاستیں ایسی ہیں جہاں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ ریاست کرناٹک کے علاقہ کلیان کرناٹک میں جہاں پہلے اردو، سرکاری زبان ہوا کرتی تھی وہاں آج اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ Demand for Urdu as Second Official Language نہیں دیا جارہا ہے۔

اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ

اردو کے سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست ایڈیٹر روزنامہ کے بی این ٹائمز گلبرگہ نے اپنے دورہ یادگیر کے موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اردو کو کرناٹک کے علاقہ کلیان کرناٹک میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ Demand for Urdu as Second Official Language دینے کے مطالبے سے متعلق کہا کہ ریاست میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دلوانے کے لیے قانونی لڑائی بھی لڑی گئی جس میں اصولی طور پر جیت حاصل ہوئی لیکن حکومت نے اردو زبان کو ریاست میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ نہیں دیا جب کہ اس کے لیے مسلم ارکان اسمبلی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے اس سلسلہ میں مناسب آواز نہیں اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ، آندھراپردیش، اترپردیش، بہار اور دہلی میں اردو کو دوسری زبان کا درجہ حاصل ہے لیکن افسوس کہ ریاست کرناٹک میں اردو کو دوسری زبان کا درجہ Demand for Urdu as Second Official Language نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے مسلم اراکین اسمبلی ہیں جو اپنی مادری زبان کے فروغ اور ترقی کے لیے اسمبلی میں آواز نہیں اٹھاتے ہیں تو دوسری جانب اردو کی ترقی کا دم بھرنے والی تنظیموں کے ذمہ داران بھی اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے دینے کا حکومت سے پرزور مطالبہ نہیں کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا کہ اردو کی تنظیموں میں ریٹائرڈ احباب کو شامل کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ حکومت سے کھل کر اپنے مطالبات رکھنے میں ناکام ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان شعرا و ادباء کو زیادہ سے زیادہ اردو کی تنظیموں میں شامل کرنا چاہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایسے سیاسی قائدین کو اپنا ووٹ نہ دیں جو اپنے اشتہارات کو اردو میں شائع نہیں کرتے ہیں اور اردو کو نظرانداز کرتے ہیں۔

آج ملک میں کئی ریاستیں ایسی ہیں جہاں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ ریاست کرناٹک کے علاقہ کلیان کرناٹک میں جہاں پہلے اردو، سرکاری زبان ہوا کرتی تھی وہاں آج اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ Demand for Urdu as Second Official Language نہیں دیا جارہا ہے۔

اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ

اردو کے سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست ایڈیٹر روزنامہ کے بی این ٹائمز گلبرگہ نے اپنے دورہ یادگیر کے موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اردو کو کرناٹک کے علاقہ کلیان کرناٹک میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ Demand for Urdu as Second Official Language دینے کے مطالبے سے متعلق کہا کہ ریاست میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دلوانے کے لیے قانونی لڑائی بھی لڑی گئی جس میں اصولی طور پر جیت حاصل ہوئی لیکن حکومت نے اردو زبان کو ریاست میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ نہیں دیا جب کہ اس کے لیے مسلم ارکان اسمبلی ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے اس سلسلہ میں مناسب آواز نہیں اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ، آندھراپردیش، اترپردیش، بہار اور دہلی میں اردو کو دوسری زبان کا درجہ حاصل ہے لیکن افسوس کہ ریاست کرناٹک میں اردو کو دوسری زبان کا درجہ Demand for Urdu as Second Official Language نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے مسلم اراکین اسمبلی ہیں جو اپنی مادری زبان کے فروغ اور ترقی کے لیے اسمبلی میں آواز نہیں اٹھاتے ہیں تو دوسری جانب اردو کی ترقی کا دم بھرنے والی تنظیموں کے ذمہ داران بھی اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے دینے کا حکومت سے پرزور مطالبہ نہیں کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا کہ اردو کی تنظیموں میں ریٹائرڈ احباب کو شامل کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ حکومت سے کھل کر اپنے مطالبات رکھنے میں ناکام ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان شعرا و ادباء کو زیادہ سے زیادہ اردو کی تنظیموں میں شامل کرنا چاہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایسے سیاسی قائدین کو اپنا ووٹ نہ دیں جو اپنے اشتہارات کو اردو میں شائع نہیں کرتے ہیں اور اردو کو نظرانداز کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.