کرناٹک کے سینیئر صحافی ایڈیٹر روزنامہ بہمنی نیوز گلبرگہ نے اپنے دورۂ شاہ پور تعلقہ ضلع یادگیر کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فروری کے دوسرے ہفتے میں ریاستی وزیر اعلیٰ بسوا راج بومائی بجٹ پیش کرنے والے ہیں۔ Budget to be Presented by Karnataka Government
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے ریاستی وقف بورڈ، کرناٹک اردو اکیڈمی، کرناٹکا مائناریٹی ڈویلپمنٹ کارپوریشن، وقف کونسل، وقف ومین فاؤنڈیشن، اقلیتی بہبود کے متعلقہ ذمہ داران نے ریاستی وزیر اعلیٰ سے اپیل کہ ہے کہ ریاستی بجٹ میں اضافہ کریں جس میں اردو اکیڈمی کے لیے ایک کروڑ 27 لاکھ روپے' وقف بورڈ کے لیے 377 کروڑ روپے، اقلیتی بہبود کے لیے دو ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کرنے پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Assembly Deputy Leader on Budget: ریاستی بجٹ، کیا یہ بجٹ عوام کے حق میں ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا قابل مبارک باد ہے۔ انہوں نے ریاستی بجٹ پر مبنی ایک کتاب شائع کی، جس میں مختلف مطالبات کے ساتھ شمالی کرناٹک میں اردو یونیورسٹی کا قیام کا مطالبہ Demand for Establishment of Urdu University in Karnataka بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کرناٹک میں ایک بھی اردو یونیورسٹی نہیں ہے۔ یہاں کے طلباء وطالبات حیدرآباد کے مولانا آزاد اردو یونیورسٹی سے استفادہ کر رہے ہیں اس لیے شمالی کرناٹک میں ایک اردو یونیورسٹی کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے مسلم اراکین اسمبلی سے بھی اپیل ہے کہ وہ حکومت سے اس معاملے میں دباؤ ڈالتے ہوئے شمالی کرناٹک میں ایک اردو یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائیں۔