کرناٹک دلت رکشنا سمیتی بیدر کے صدر امبا داس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے خلاف گزشتہ نو مہینے سے احتجاج پر بیٹھے بیدر کے سرکاری بریمز ہسپتال کے ڈی گروپ ملازمین کو انصاف ملنے تک ہم لوگ احتجاج جاری رکھیں گے۔ گزشتہ نو ماہ سے زائد چل رہے اس احتجاج میں ضلع بیدر کے کانگریس اور جنتادل سیکولر پارٹی کے فائدین نے ہمارے اس احتجاج میں شرکت کی اور ساتھ ہی وقفے وقفے سے ایوان میں آواز بھی اٹھائی جیسا کہ اسمبلی اجلاس میں بھالکی تعلقہ کے رکن اسمبلی و سابق وزیر ایشور کھنڈرے، بیدر رکن اسمبلی رحیم خان، بیدر ساؤتھ کے رکن اسمبلی و جنتادل سیکولر پارٹی کے قائد بنڈاپا قاسم پور، رکن قانون ساز اروند کمار ارلی نے ان کے حق میں بھرپور نمائندگی کی جس کے نتیجے میں برسراقتدار بی جے پی والی سرکار نے ان کے مطالبات کو منظوری دینے کا زبانی طور پر تیقن دیا جس کے بعد احتجاج کرنے والوں میں یقیناً خوشیاں نظر آئی ہیں لیکن برسرِاقتدار بومئی حکومت جب تک تحریری طور پر ان کے مطالبات کو پورا کرنے کا اقدام نہیں کرے گی تب تک یہ احتجاج اسی طرح جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی گروپ ملازمین کی بھرتی کا جو نظام ہے اس کے تحت ڈی گروپ ملازمین کی بھرتی نہ کی جائے بلکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان ملازمین کو ملازمت دی جائے کیونکہ کانٹریکٹر ڈی گروپ ملازمین کو ملنے والی سہولتوں سے محروم رکھتے ہیں اور اپنی من مانی چلاتے ہیں۔ اس لئے ان ڈی گروپ ملازمین کی بھرتی ضلع انتظامیہ کے تحت کی جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ نو مہینے سے زائد ڈی گروپ ملازمین شہر کے بریمس سرکاری ہسپتال بیدر کے روبرو احتجاج کر رہے ہیں۔ 96 صفائی خواتین ملازمین جنہیں کورونا کے دوران برمیس سرکاری ہسپتال بیدر میں صاف صفائی ڈی گروپ ملازمین کے طور پر لیا گیا تھا۔ انہیں گزشتہ نو مہینے قبل کام سے نکال دیا گیا۔ کرناٹک دلت رکشنا سمیتی بیدر ان ملازمین کی حمایت میں مسلسل جدوجہد کر رہی ہے اور ساتھ ہی بیدار کے سیاسی قائدین کے تعاون سے بر سر اقتدار حکومت نے ان احتجاج کرنے والوں کے مطالبات کو پورا کرنے کا تیقن دیا ہے لیکن جب تک حکومت تحریری طور پر ان کے مطالبات کو پورا کرنے کا عمل نہیں کرتی تب تک یہ یہ ملازمین احتجاج جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Protest in Bidar بیدر میں محکمہ ہیلتھ کے ملازمین کا احتجاج