بیدر:ریاست کرناٹک میں اسبلی انتخابات 2023 کے مدنظر سیاسی گہماگہمی میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے۔تمام سیاسی جماعتیں عوام کی توجہ اپنی اپنی جانب مبذول کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ اسی درمیان یدرضلع میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے حامیوں نے بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی عوام مخالف پالیسی کے خلاف جم کر احتجاج کیا۔ان کا کہنا ہے کہ مرکز میں ایک ایسی حکومت ہے جس سے عام لوگ پریشان ہیں۔حکومت کی من مانی سے عام لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
سی پی آئی ایم کے ضلع سیکریٹری علی احمد خان نے کہاکہ ملک میں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے۔ مختلف قوانین کے ذریعہ ملک کے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ضروری اور من مانی قوانین کے خلاف مختلف پارٹیوں کے ذمہ داران نے آواز بلند کی ہے۔ مرکزی حکومت کے طرز پر ریاست کرناٹک میں بھی بی جے پی سرکار نے کی قوانین لاتے ہوئے لوگوں کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے حساس موزوں پر ریاستی وہ مرکزی حکومت کی جانب سے نت نئے قوانین کے سبب عوام میں بے چینی پائی جا رہی ہے تعلیم روزگار اور صحت ان شعبوں میں حکومت کو چاہیے کہ بہتری لائے لیکن ریاست میں برسراقتدار بی جے پی حکومت ایسے ایسے نئے قوانین کو عوام پر لاگو کرنا چاہتی ہے جس سے جس سے عام لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہو ۔
یہ بھی پڑھیں:Bidar MLA Rahim Khan بیدر کے بنیادی مسائل کو حل کرنا ہمارا اصل مقصد، رحیم خان
علی احمد خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کرناٹک کی ریاستی حکومت نے لیبر قوانین میں ترمیم کی ہے۔ ہم لوگ اس کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت لیبر قوانین کو ترمیم کرتے ہوئے آٹھ گھنٹے ڈیوٹی کے بجائے بارہ گھنٹے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔خواتین کو رات کا شفٹ کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے ہم فیصلے کے خلاف ہیں۔