ETV Bharat / state

Siddaramaiha Langyat Controversy سدارمیا کے بیان پر تنازعہ، بی جے پی نے لِنگایت کی توہین قرار دیا

کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی نے کانگریس پارٹی پر تنقید کی ہے۔دراصل کانگریس رہنما سدارمیا نے لنگائیت طبقہ سے متعلق ایک بیان دیا تھا،جسے لے کر بی جے پی کانگریس پر تنقید کر رہی ہے۔

سدارمیا
سدارمیا
author img

By

Published : Apr 23, 2023, 2:21 PM IST

بنگلورو:کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کی مہم زوروں پر ہے اور اس درمیان سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر سدارمیا نے لِنگایت وزرائے اعلیٰ پر تبصرہ کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ بی جے پی نے اس معاملے کو اٹھایا ہے اور اسے پوری کمیونٹی کی توہین قرار دیا ہے۔

جب کنڑ ٹی وی کے ایک صحافی نے سدارمیا سے بی جے پی کے اس موقف کے بارے میں پوچھا کہ ایک لِنگایت کو اگلا وزیر اعلیٰ بننا چاہئے، تو کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا، "پہلے سے ہی ایک لِنگایت وزیر اعلیٰ ہیں، وہ ریاست میں تمام بدعنوانی کی جڑ میں ہیں۔" اس پر بی جے پی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا سدارمیا نے پوری لِنگایت برادری کی توہین کی ہے۔

ریونیو منسٹر آر اشوکا نے اتوار کو کہا کہ مسٹر سدارمیا کے تبصرے کرناٹک میں کانگریس کے لیے اختتام کی شروعات ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’آپ (سدارمیا) کہہ رہے تھے کہ کانگریس انتخابات جیت جائے گی، لیکن آپ کے ان تبصروں نے کانگریس کے انتخابات جیتنے کے امکانات کو ختم کردیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کا حال راہل گاندھی جیسا ہے جسے اپنا (سرکاری) گھر خالی کرنا پڑا۔

اس کے جواب میں سدارمیا نے اپنے تبصروں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا اور واضح کیا کہ وہ خاص طور پر مسٹر بومائی کا حوالہ دے رہے تھے نہ کہ پوری لِنگایت برادری کا۔ انہوں نے کہا، "میرا تبصرہ صرف بومائی کے لئے تھا ۔ میں نے صرف اتنا کہا کہ بسوراج بومئی ہی بدعنوان ہیں۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ لِنگایت بدعنوان ہیں۔ ‘‘

مزید پڑھیں:Karnataka Polls :سدارمیا دو سیٹوں سے الیکشن لڑنے کے خواہش مند

انہوں نے کہا، ’’ بہت ایماندار لِنگایت وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔ ان میں ایس نجلنگپا، وریندر پاٹل اور دیگر تھے، جن کی میں بہت عزت کرتا ہوں کیونکہ وہ بہت ایماندار وزیر اعلیٰ تھے۔ میرے تبصروں کو بی جے پی نے توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔

یواین آئی۔

بنگلورو:کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کی مہم زوروں پر ہے اور اس درمیان سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر سدارمیا نے لِنگایت وزرائے اعلیٰ پر تبصرہ کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ بی جے پی نے اس معاملے کو اٹھایا ہے اور اسے پوری کمیونٹی کی توہین قرار دیا ہے۔

جب کنڑ ٹی وی کے ایک صحافی نے سدارمیا سے بی جے پی کے اس موقف کے بارے میں پوچھا کہ ایک لِنگایت کو اگلا وزیر اعلیٰ بننا چاہئے، تو کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا، "پہلے سے ہی ایک لِنگایت وزیر اعلیٰ ہیں، وہ ریاست میں تمام بدعنوانی کی جڑ میں ہیں۔" اس پر بی جے پی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا سدارمیا نے پوری لِنگایت برادری کی توہین کی ہے۔

ریونیو منسٹر آر اشوکا نے اتوار کو کہا کہ مسٹر سدارمیا کے تبصرے کرناٹک میں کانگریس کے لیے اختتام کی شروعات ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’آپ (سدارمیا) کہہ رہے تھے کہ کانگریس انتخابات جیت جائے گی، لیکن آپ کے ان تبصروں نے کانگریس کے انتخابات جیتنے کے امکانات کو ختم کردیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کا حال راہل گاندھی جیسا ہے جسے اپنا (سرکاری) گھر خالی کرنا پڑا۔

اس کے جواب میں سدارمیا نے اپنے تبصروں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا اور واضح کیا کہ وہ خاص طور پر مسٹر بومائی کا حوالہ دے رہے تھے نہ کہ پوری لِنگایت برادری کا۔ انہوں نے کہا، "میرا تبصرہ صرف بومائی کے لئے تھا ۔ میں نے صرف اتنا کہا کہ بسوراج بومئی ہی بدعنوان ہیں۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ لِنگایت بدعنوان ہیں۔ ‘‘

مزید پڑھیں:Karnataka Polls :سدارمیا دو سیٹوں سے الیکشن لڑنے کے خواہش مند

انہوں نے کہا، ’’ بہت ایماندار لِنگایت وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔ ان میں ایس نجلنگپا، وریندر پاٹل اور دیگر تھے، جن کی میں بہت عزت کرتا ہوں کیونکہ وہ بہت ایماندار وزیر اعلیٰ تھے۔ میرے تبصروں کو بی جے پی نے توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.