بنگلور: کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں 108 فٹ اونچا ناڑہ پربھو کیمپے گوڑا کے اسٹیچیو (اسٹیچیو آف پراسپیریٹی یا خوشحالی کا مجسمہ) کے نصب کرنے کی تیاریاں زوروں پر ہیں، جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں ہونے والا ہے۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کرناٹک کانگریس کے ترجمان ایڈوکیٹ سانکیت ینیگی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اسٹیچیو آف یونیٹی قائم کیا گیا لیکن اس سے بی جے پی کے نفرتی ایجنڈا میں کوئی کمی نہیں آئی اور ملک کو توڑنے و بانٹنے کا کام اب بھی جاری ہے۔اسٹیچیو بنانا اصل ترقی نہیں بلکہ غریبوں کی غربت کو دور کرنا ہی اصل ترقی ہے۔
سانکیت ینیگی نے مزید کہا کہ نہ اسٹیچیو آف یونیٹی سے یونائٹ یا متحد کیا جارہا ہے اور نہ ہی اسٹیچیو آف پراسپیریٹی کے ذریعے خوشحالی لائی جارہی ہے، چنانچہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت نہ صرف نفرت کی سیاست کی بلکہ وہ 40 فیصد کمیشن خوری میں بھی ملوث ہے اور الیکشن آتے ہی اسٹیچیو پر سیاست کر رہی ہے۔
بی جے پی کے ذرائع کے مطابق کیمپے گوڑا کا مجسمہ کرناٹک کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ اس مجسمے کو خوشحالی کا مجسمہ ( Statue of Prosperity) کہا جائے گا جو بنگلورو کے بانی کیمپے گوڑا کے ویژن کے تحت بنگلور کی ترقی کی عکاسی کرے گا۔ واضح رہے کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے مقدس مٹی اور پانی جمع کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے، جس کے تحت ریاست بھر سے مٹی اور پانی اکٹھا کیا جائے گا، جس کے بعد 7 نومبر سے KIA میں کیمپے گوڑا تھیم پارک کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ Congress On Statue Of Kempegowda
یہ بھی پڑھیں : EX Minister Krishna Gowda بی جے پی وکاس کی نہیں، نفرت کی سیاست میں مصروف