بنگلور: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ ریاستی حکومت ایڈوکیٹ جنرل کے ساتھ بات چیت کے بعد 31 اگست سے محدود مدت کے لیے چامراج پیٹ عیدگاہ کھیل کے میدان میں مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوں کی اجازت دینے سے متعلق عدالتی حکم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ ہندو تنظیموں نے گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کے تہوار کے انعقاد کی اجازت طلب کی ہے اور جمعہ کے عدالتی حکم کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے اس کی اجازت دینے کا امکان ہے۔ CM Bommai on Chamrajpet Eidgah Maidan
واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے چامراج پیٹ سروے نمبر 40 (عیدگاہ کھیل کے میدان) کے بارے میں ایک حکم جاری کیا جس میں حکومت سے ایک مناسب فیصلہ لینے کو کہا گیا ہے، اور اس کا تجزیہ کیا ہے کہ ہمارا ملک کس طرح کثیر مذہبی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ "ہم عدالتی حکم کا مکمل مطالعہ کرینگے اور اس پر عمل درآمد کے لیے ایک میٹنگ کریں گے اور اس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔'
کرناٹک ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے جمعہ کو چامراج پیٹ عیدگاہ کھیل کے میدان تنازعہ پر سنگل جج بنچ کے عبوری حکم میں ترمیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وہاں مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوں کی اجازت دے سکتی ہے، لیکن 31 اگست سے محدود مدت کے لیے، عدالت نے جمعرات کو حکم دیا تھا کہ دو ایکڑ اراضی کو صرف کھیل کے میدان کے طور پر استعمال کیا جائے اور مسلمانوں کو وہاں صرف دو تہواروں یعنی عید اور رمضان میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے جب تک کہ کیس نمٹا نہ جائے۔
آج ریاستی حکومت نے ایک اپیل کے ساتھ چیف جسٹس آلوک ارادے کی سربراہی والی ڈویژن بنچ سے رجوع کیا، اور عدالت نے کہا کہ حکومت مذکورہ زمین پر مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوں کی اجازت دے سکتی ہے. ہبلی عیدگاہ میدان میں گنیش کی مورتیوں کو نصب کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، بومئی نے کہا کہ ہبلی-دھرواڑ میونسپل کارپوریشن کی ایک آل پارٹی کمیٹی اس کا جائزہ لے رہی ہے، اور 29 اگست کو سب کو مطلع کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Ganesh Chaturthi Celebration In Schools اسکولز میں ایک ہی مذ ہب کے ماننے والوں کو رعایت دینا دستور کے مغائر
اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ "چامراج پیٹ عیدگاہ اور ہبلی عیدگاہ ٹائٹل کے مسائل کے حوالے سے دو مختلف معاملات ہیں اور ان سے متعلق مقدمات بالترتیب ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں تھے۔ تمام پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے، حکومت قانون اور عدالتی احکامات کی پابندی کرے گی۔'