بنگلور: کرناٹک کے ریاستی وزیر برائے صحت، کے سدھاکر نے آج کہا کہ ریاست میں 1 تا 5 تک کے کلاسز دوبارہ کھولنے سے متعلق تہوار کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب تعلیمی ادارے "جلدبازی" میں نہیں بلکہ والدین اور ماہرین کے ساتھ بات چیت کے بعد مرحلہ وار کھولے ہیں۔ لہٰذٰ اب 1 تا 5 تک کے کلاسز دوبارہ کھولنے سے متعلق تہوار کے بعد فیصلہ کریں گے۔
گزشتہ دنوں بنگلورو کے ایک اسکول میں بچوں کے کوویڈ 19 پازیٹو ہونے کے بعد اسے بند کیے جانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اس سے آگاہ ہے اور ایک واقعہ اس بات کا تعین نہیں کرسکتا کہ 1 تا 5 کے اسکول دوبارہ کھولے جائیں یا نہیں۔
انہوں نے کہا، "وہ اسکول اب بند ہے اور بہت سے بچے الگ تھلگ ہیں۔ دو بچوں میں علامات تھیں اور وہ سنگین حالت میں نہیں ہیں۔ ہم ریاست کے ہر اسکول پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔"
مزید پڑھیں:
تہاڑ جیل میں قیدی کی خود کشی کی کوشش،سکیوریٹی اہلکروں نے بچائی جان
وزیر نے بتایا کہ ایک ماہ قبل سے ریاست میں 6 سے 8 تک کے اسکولوں کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور "ہمیں ابھی تک اسکولوں سے خدشات کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے"۔ سدھارکر نے کہا، "ہمیں 1تا 5 کلاسز کے لیے اسکول دوبارہ کھولنے تھے کیونکہ 12 سال تک کے بچوں میں طبی لحاظ سے قوت مدافعت سب سے زیادہ ہوتی ہے۔"
وزیر نے بتایا کہ ریاست میں 4.98 کروڑ کی آبادی کے 80 فیصد سے زیادہ کو ویکسین کی پہلی خوراک دی جاچکی ہے، جبکہ دوسری خوراک اب تک 37 فیصد آبادی کو دی گئی ہے، تاہم، 10 سے 15 فیصد آبادی ہے جنہوں نے ابھی تک ریاست میں ایک خوراک بھی نہیں لی ہے"، اور حکومت ایسے لوگوں میں بیداری لانے کے سلسلے میں ایک آؤٹ ریچ پروگرام کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔