ریاست کرناٹک کے دھارواڑ شہر کے مشہور اڈوکیٹ یم اے پٹھان نے کہا کہ 'ملک میں کئی ضروری مسائل ہیں۔ ملک میں لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں۔ ملک میں معصوم بچیوں کی آبروریزی کرکے قتل کیاجارہا ہے۔ اس پر بی جے پی حکومت کوئی سخت قانون نہیں بنا رہی ہے'۔
اڈوکیٹ یم اے پٹھان نے کہا کہ 'ملک میں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے تین طلاق، این آرسی اور اب شہریت ترمیمی بل جیسے غیر ضروری قانون بنائے جارہے ہیں۔ جو بھرتی دستور کی روح کےخلاف ہے'۔
بتادیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ یہ بل بدھ کے روز ( 11 دسمبر 2019 ) دوپہر دو بجے ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا۔
شہریت (ترمیمی) بل 2019 بل کے مطابق 'پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہندو، عیسائی، سکھ اور بدھ برادری کے مہاجرین کو بھارتی شہریت دی جائے گی'۔
مزید پڑھیں : جے ڈی یو کا شہریت ترمیمی بل کی حمایت کرنا افسوسناک
بروز پیر 9 دسمبر 2019 کو سات گھنٹوں تک جاری رہنے والی گرما گرم بحث و مباحثے کے بعد ایوان زیریں میں 80 کے مقابلے میں 311 ووٹوں کی اکثریت کے ساتھ یہ بل منظور کیا گیا۔ جہاں 391 ممبران موجود تھے۔
واضح رہے کہ ایوان بالا میں اس بل کی منظوری کے لیے مرکز کو 245 ممبران راجیہ سبھا میں کم از کم 123 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہے۔