جسٹس راجندر سچر، جسٹس رنگناتھ مشرا و دیگر کمیشن کی رپورٹ یہ بتاتی ہیں کہ ملک ہند میں مسلمانوں کی حالات اقتصادی، سماجی، سیاسی و خاص طور پر تعلیمی میدان میں ایس ٹی طبقات سے بھی گئی گزری و افسوسناک ہیں۔ اس کے باوجود حکومتیں ان رپورٹ کی سفارشات پر عمل کر ان کے حالات کو بہتر بنانے کے تئیں پوری طرح سے ناکام ہیں۔
ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم پندرہ نکاتی پروگرام کرناٹک کمیٹی کے رکن عبدالسبحان نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے جو اسکیمیں جاری کی گئی ہیں ان کے صحیح طور پر نفاذ کے لیے ایک باقاعدہ مضبوط پالیسی بنائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کے لیے مفت ٹیلرنگ سینٹر کا افتتاح
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ طلبا اسکالرشپ سے ہی پڑھائی کرتے ہیں اور اگر ان کو صحیح وقت پر اسکالرشپ نہ ملے تو ان کی پڑھائی ادھوری رہ جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو حکومت کی طرف سے طلبا کو اسکالرشپ ملتی ہیں وہ بہت کم ہوتی ہیں۔ اس سے نہ تو طلبا پڑھائی کرپاتے ہیں اور نہ ہی ان کی ضروریات پوری ہو پاتی ہیں۔ اس لیے حکومت اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے اور اسکالرشپ کی رقم کو بڑھائے تاکہ طلبا اس سے پڑھائی پوری کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کو عملی جامعہ پہنائیں۔