بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا پر انڈے سے کیے گئے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظریاتی اختلافات کا اظہار جسمانی طور پر نہیں کیا جانا چاہیے۔Egg Attack on Siddaramaiah
بومئی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ سدارامیا اپوزیشن پارٹی کے لیڈر ہیں جن کی اپنی الگ اہمیت ہے۔ اگر کسی کے نظریات سے اختلاف ہے تو اس کا جواب مضبوط دلائل سے دینا چاہئے جسمانی عمل سے نہیں اور سب کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔
بومئی کا یہ بیان اس واقعہ کے ایک دن بعد آیا جب کوڈاگو ضلع میں مظاہرین نے سدارامیا کی گاڑی پر انڈے پھینکے اور مجاہد آازادی ویر ساورکر کی تصویریں لہرائیں۔ سدارامیا بارش سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کوڈاگو گئے تھے۔
مظاہرین نے سدارامیا کو ہندو مخالف قرار دیتے ہوئے ان کی کار پر انڈے پھینکے ،جس کے نتیجے میں کانگریس کے کارکنوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
واضح رہے کہ سدارامیا کو مڈیکیری میں بھی اسی طرح کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا، جہاں بی جے پی اور کانگریس کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر انڈے پھینکے۔ بی جے پی یوم آزادی کے موقع پر شیو موگا میں آنجہانی ساورکر کی تصویر ہٹانے میں مبینہ طور پر کانگریس کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اس واقعے کے بعد دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا، جس کی وجہ سے شیموگا ضلع اور قریبی بھدراوتی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ تنازعہ اس وقت گہرا ہو گیا جب سدارامیا نے آنجہانی ساورکر کی تصویر ایک مسلم علاقے میں لگانے پر سوال اٹھایا، جس کے بعد فرقہ وارانہ جذبات بھڑک اٹھے۔
یہ بھی پڑھیں: CM Bommai On Yogi Model: 'ضرورت پڑنے پر کرناٹک میں یوگی ماڈل اپنایا جائے گا'
یو این آئی