بنگلور: بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر تعلیم بی سی ناگیش جنہوں نے کرناٹک میں حجاب مخالف مہم میں پیش پیش تھے۔ تاہم ریاست میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج میں وزیر تعلیم کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وزیر تعلیم بی سی ناگیش تنازعات میں گھرے رہے، انہوں نے حجاب پر پابندی عائد کرنے سے لے کر نصابی کتابوں میں نظر ثانی کرنے کی وجہ سے سرخیوں میں تھے، لیکن انتخابات میں کانگریس کے، کے شداکشری نے بی سی ناگیش کو 17,652 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ انتخابات میں عوام نے ان کی بے مطلب کی سیاست کو نظر انداز کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کو ریاست کے اقتدار کی باگ ڈور حوالے کیا ہے۔
بی سی ناگیش نے حجاب پر پابندی لگانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بی سی نگیش نے کہا تھا ’’گزشتہ برس کی طرح طلبہ کو یونیفارم پہن کر امتحان لکھنا چاہیے۔ حجاب پہننے والے طلباء کو امتحان لکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ناگیش نے یہ بات ایک ویب سائٹ کے آغاز پر کہی تھی جس کا مقصد نئے اسکولوں کے رجسٹریشن کو شفاف اور موثر بنانا ہے۔
واضح رہے کہ B.C. ناگیش کے پاس بسواراج بومائی کی کابینہ میں اسکولی تعلیم کی وزارت کا قلمدان تھا۔ انہوں نے گذشتہ مسلسل 2 میعادوں سے ٹپٹور اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کی ہے۔ ناگیش کئی برسوں سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے جڑے رہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ آر ایس ایس کے بی ایل سنتوش سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ ناگیش نے اگست 2021 میں وزیر تعلیم کا عہدہ سنبھالا تھا۔
مزید پڑھیں: