کانگریس رہنما پرینکا گاندھی کی جانب سے حجاب معاملہ پر کئے گئے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کرناٹک میں بی جے پی کے رہنما رینوکا چاریہ نے متنازع بیان دیا ہے۔
انہوں نے لڑکیوں کے لباس کو جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ کی وجہ بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنسی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ بعض خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے لباس مردوں کو 'پرجوش' کر دیتے ہیں۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی، پرینکا گاندھی کے حجاب سے متعلق ٹوئٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا جس میں کانگریس رہنما نے کہا تھا کہ ’عورت کا یہ حق ہے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہیں، چاہے وہ وہ بکنی ہو، گھونگھاٹ ہو، جینز ہو یا حجاب ہو، یہ فیصلہ خود لڑکی کرے گی کہ وہ کیا پہننا پہننا پسند کرتی ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنا بند کریں‘۔
رینوکا چاریہ نے پرینکا گاندھی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین کے بنیادی حقوق (حجاب کے معاملے) پر سوال نہیں اٹھا رہے ہیں۔ کیرالہ اور بمبئی ہائی کورٹس نے اسکولز اور کالجز میں یونیفارم کو لازمی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبہ کے لیے بکنی کا لفظ استعمال کرنا صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے متنازع بیان دیا کہ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے لباس مردوں کو اکساتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Priyanka Gandhi on Hijab: بِکنی، نقاب، جینس یا حجاب، خواتین کو ہے کپڑوں کے انتخاب کا حق
بعد ازاں رینوکا چاریہ نے اپنے بیان پر معذرت خواہی کرلی۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر میرے بیان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو میں اس کےلیے معافی مانگتا ہوں‘۔