ETV Bharat / state

Controversial Statement on Women's Clothes: لڑکیوں کے کپڑوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ، بی جے پی ایم ایل اے

کرناٹک حجاب معاملہ کے درمیان بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اپنے بیان سے ایک تنازع پیدا کردیا ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کے لباس کو جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ کی وجہ قرار دیا۔ بیان پر تنازع ہونے کے بعد انہوں نے معذرت بھی کر لی۔

بی جے پی رکن اسمبلی کا متنازعہ بیان
بی جے پی رکن اسمبلی کا متنازعہ بیان
author img

By

Published : Feb 10, 2022, 11:52 AM IST

کانگریس رہنما پرینکا گاندھی کی جانب سے حجاب معاملہ پر کئے گئے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کرناٹک میں بی جے پی کے رہنما رینوکا چاریہ نے متنازع بیان دیا ہے۔

انہوں نے لڑکیوں کے لباس کو جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ کی وجہ بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنسی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ بعض خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے لباس مردوں کو 'پرجوش' کر دیتے ہیں۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی، پرینکا گاندھی کے حجاب سے متعلق ٹوئٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا جس میں کانگریس رہنما نے کہا تھا کہ ’عورت کا یہ حق ہے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہیں، چاہے وہ وہ بکنی ہو، گھونگھاٹ ہو، جینز ہو یا حجاب ہو، یہ فیصلہ خود لڑکی کرے گی کہ وہ کیا پہننا پہننا پسند کرتی ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنا بند کریں‘۔

رینوکا چاریہ نے پرینکا گاندھی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین کے بنیادی حقوق (حجاب کے معاملے) پر سوال نہیں اٹھا رہے ہیں۔ کیرالہ اور بمبئی ہائی کورٹس نے اسکولز اور کالجز میں یونیفارم کو لازمی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبہ کے لیے بکنی کا لفظ استعمال کرنا صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے متنازع بیان دیا کہ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے لباس مردوں کو اکساتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Priyanka Gandhi on Hijab: بِکنی، نقاب، جینس یا حجاب، خواتین کو ہے کپڑوں کے انتخاب کا حق

بعد ازاں رینوکا چاریہ نے اپنے بیان پر معذرت خواہی کرلی۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر میرے بیان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو میں اس کےلیے معافی مانگتا ہوں‘۔

کانگریس رہنما پرینکا گاندھی کی جانب سے حجاب معاملہ پر کئے گئے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کرناٹک میں بی جے پی کے رہنما رینوکا چاریہ نے متنازع بیان دیا ہے۔

انہوں نے لڑکیوں کے لباس کو جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ کی وجہ بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنسی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ بعض خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے لباس مردوں کو 'پرجوش' کر دیتے ہیں۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی، پرینکا گاندھی کے حجاب سے متعلق ٹوئٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا جس میں کانگریس رہنما نے کہا تھا کہ ’عورت کا یہ حق ہے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہیں، چاہے وہ وہ بکنی ہو، گھونگھاٹ ہو، جینز ہو یا حجاب ہو، یہ فیصلہ خود لڑکی کرے گی کہ وہ کیا پہننا پہننا پسند کرتی ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنا بند کریں‘۔

رینوکا چاریہ نے پرینکا گاندھی کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین کے بنیادی حقوق (حجاب کے معاملے) پر سوال نہیں اٹھا رہے ہیں۔ کیرالہ اور بمبئی ہائی کورٹس نے اسکولز اور کالجز میں یونیفارم کو لازمی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبہ کے لیے بکنی کا لفظ استعمال کرنا صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے متنازع بیان دیا کہ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے لباس مردوں کو اکساتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Priyanka Gandhi on Hijab: بِکنی، نقاب، جینس یا حجاب، خواتین کو ہے کپڑوں کے انتخاب کا حق

بعد ازاں رینوکا چاریہ نے اپنے بیان پر معذرت خواہی کرلی۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر میرے بیان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو میں اس کےلیے معافی مانگتا ہوں‘۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.