بنگلور: کرناٹک بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی سکریٹری آصف سیٹھ نے پارٹی سے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔ آصف سیٹھ بھارتیہ جنتا پارٹی میں گزشتہ 20 سالوں سے جڑے ہوئے تھے اور استعفیٰ دینے کے وقت وہ بی جے پی کے ریاستی سیکرٹری کے عہدے پر فائز تھے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ چھوڑنے کی وجہ بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں بی جے پی حکومت کی جانب سے 2 بی ریزرویشن کو منسوخ کیا گیا جس کی وجہ سے وہ سخت ناراض تھے اور انہوں نے اس مسئلے کو پارٹی کے سامنے بھی رکھا لیکن انہیں اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ اسی لیے انہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔
آصف سیٹھ نے بتایا کہ حالانکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے متعدد مسلم مخالف میں جیسے حجاب، حلال، لو جہاد، وغیرہ مسائل اٹھائے گئے، لیکن انہوں اس مرتبہ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیوں کہ ریزرویشن سے مسلمانوں کا مستقبل جڑا ہوا ہے، مسلمان ریاست میں پسماندہ ہیں، لہٰذا رزرویشن کے بغیر ان کا تعلیمی، معاشی و سماجی اعتبار سے آگے آنا ناممکن ہے۔ آصف سیٹھ نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ یدی یورپا نے بھی اب تک مسلمانوں کو ان کی معاشی پسماندگی کو دیکھتے ہوئے دیئے گئے 2-بی ریزرویشن کو منسوخ نہیں کیا، لیکن بسوراج بومائی کی حکومت نے اسے ختم کردیا۔
آصف سیٹھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے مستعفی ہونے کے بعد ابھی تک انہوں نے سیاسی مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں سوچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے 5،000 حامیوں سے مشورہ کرکے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ اگلے ماہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے متعلق آصف سیٹھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بری طرح سے ہار کا سامنا کریگی، کیوں کہ تقریباً ہر اسمبلی حلقے میں چند ہزار مسلمانوں کے ووٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ملتے آئے ہیں جو اس مرتبہ نہیں ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : Shivalinge Gowda Join Congress جے ڈی ایس کے سابق ایم ایل اے شیولنگے گوڑا کانگریس میں شامل