بنگلور: اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر کی جارہی جارحیت کے خلاف بنگلور میں پی یو سی ایل کی جانب سے ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں کئی اہم شخصیات نے شرکت کی، اور غزہ میں مارے جارہے بچوں و خواتین کی شدید مذمت کی اور جنگ بندی کا پرزور مطالبہ کیا۔ اس موقع پر معروف سماجی کارکن آکار پٹیل نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی کہ بھارت نے فلسطین میں چل رہے ظلم و زیادتی کی روک تھام کے سلسلہ میں اپنا ووٹ نہیں دیا۔ اور سماجی کارکن نشکلہ نے غزہ میں کی جارہی بربریت پر غم کا اظہار کیا اور اس سلسلہ میں بھارتی میڈیا کے رول پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے اسرائیل نے غزہ پر بمباری کی، آئرلینڈ کی جانب سے فلسطین کی مستقل حمایت مضبوط ہوتی گئی۔ آئرلینڈ میں مصنفین، سیاست دان، اور کارکنان، جو مشرق وسطیٰ کے تنازعہ پر اکثر مغرب کی طرف اشارہ کرتے ہیں، امن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ہندوستان کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے
یاد رہے کہ پچھلے مہینے 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد، آئرلینڈ کے وزیر اعظم لیو ورکدار نے اس ہلاکت خیز دراندازی کی مذمت کی تھی، جس کے دوران تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 240 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا گھا۔ لیکن ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ بعد، وہ خطرے کی گھنٹی بجانے والے چند یوروپی اہلکاروں میں سے ایک کے طور پر جانے گئے۔ "اسرائیل کو غلط کام کرنے کا حق نہیں ہے،" انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ جب زیادہ تر یوروپی رہنما حماس کے زیر انتظام غزہ پر بمباری کی مہم کے دوران اسرائیل کے اپنے دفاع کے "حق" پر زور دے رہے تھے۔ واضح رہے کہ اب تک 40 دنوں کی جنگ میں اسرائیل کے ہاتھوں تقریباً 11400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔