بنگلورو (کرناٹک): ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو کے آر ٹی نگر تھانے کی پولیس نے شدت پسندی کے کیس سے منسلک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا۔ چند ہفتوں قبل پولیس نے مبینہ طور پر شدت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔پولیس کی تلاشی مہم کے دوران گرفتار افراد کے پاس سے اسلحہ برآمد کئے گئے تھے ۔
ذرائع کے مطانق گزشتہ چار برسوں سے مفرور محمد ارشد خان نام کے ایک شخص کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔2017 میں اس وقت محمد ارشد خان پر نور احمد نام کے ایک شخص کو اغوا اور قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اس پر ڈکیتی سمیت 17 فوجداری مقدمات درج ہیں۔
تازہ ترین واقعہ میں محمد ارشد خان جو کہ چار سال سے پولیس سے مفرور تھا کو گرفتار کر لیا گیا۔ 2017 میں محمد ارشد خان نابالغ تھا جو نور احمد کے اغوا اور قتل کیس میں ملزم تھا۔ اس کے بعد ارشد خان قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی سمیت 17 سے زائد فوجداری مقدمات میں ملوث ہو کر بدنام ہوا۔
کئی بار جب پولیس اسے گرفتار کرنے آتی تھی تو وہ گلا کاٹ کر خودکشی کرنے کی دھمکی دیتا تھا۔ لیکن 27 اگست کی صبح 5 بجے پولیس کو آر ٹی نگر کے ایک گھر میں ارشد خان کی موجودگی کی اطلاع ملی اور گھر کے آس پاس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو چیک کیا۔سی سی ٹی فوٹیج کی جانچ کے بعد ہی چھاپہ ماری مہم چلائی گئی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Honour Killing in Karnataka کرناٹک میں غیرت کے نام پر قتل، بین ذات تعلقات کی وجہ باپ نے بیٹی کا قتل کر دیا
بنگلور میں سی سی بی پولیس نے حال ہی میں پانچ مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پانچوں کو دستی بم سپلائی کرنے والا ملزم جنید بیرون ملک فرار ہو گیا ہے۔ ارشد خان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور فی الحال ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم جنید کے ساتھ رابطے میں ہے یا نہیں اس بارے میں معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔