بنگلور: ریاست کیرالہ میں کووڈ کے ویرینٹ پائے جانے کے بعد کرناٹک میں محکمۂ صحت کی جانب سے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جو کہ کووڈ ٹکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کے سجھاؤ پر مبنی ہے۔ جیسے پڈوسی ریاستوں میں کووڈ کے اس نئے ویرینٹ کے پھیلاؤ کو پایا جارہا ہے، عوام سے ماسک پہننے و صفائی کا خیال رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں وزیر برائے صحت گنڈو راؤ نے کہا کہ لوگ احتیاط کریں اور بالکل بھی نہ گھبرائیں اور کورونا وائرس و اس کے ویرینٹس پر ریسرچ کر رہی ڈاکٹر حلیمہ یزدانی نے اس نئے ویرینٹ کی تفصیل پر روشنی ڈالی کہ یہ کس قدر نقصاندہ ہوسکتا ہے اور کیا احتیاطی تدابیر لوگوں کو اختیار کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
ملک میں کوویڈ 19 کے 752 نئے کیسز، چار مریضوں کی موت
واضح رہے کہ ریاست میں انتظامیہ نے اسپتالوں میں اٹنڈنٹ، ڈاکٹرز اور اسپتال کے دیگر عملہ کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا۔ اس لیے لوگوں کو بھیڑ والے علاقوں سے حتی الامکان بچنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ "اگر آپ کو نزلہ یا معمولی وائرل انفیکشن سے متاثر ہوں تو بھی ڈاکٹروں سے مشورہ کریں کیونکہ اس سے بیماری کے پھیلنے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔ انتظامیہ نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور گھبرانے کی بجائے محتاط رہیں۔"
اس سے قبل، کرناٹک نے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے ماسک کو لازمی قرار دے دیا تھا اور ان لوگوں کے لیے جو اس میں مبتلا ہیں، ان کے لیے بھی ماسک پہننا لازمی ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ "لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ خطرے کے زون سے باہر رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو لازمی طور پر عوامی مقامات پر ماسک پہننا چاہیے۔"