کرناٹک میں برسراقتدار پارٹی بی جے پی کے رہنماؤں کی شدید مخالفت کے بعد سٹی کارپوریشن بروہت بنگلورو مہانگر پالیکے کے کمشنر نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر 11 سڑکوں کے نام مسلم شخصیات کے نام سے موسوم کرنے کے فیصلے کو ترک کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
اس سے قبل بنگلورو میونسپل کارپوریشن نے مسلم اکثریتی علاقہ پڈرائن پورہ وارڈ کی 11 سڑکوں کے نام مسلم سماجی کارکنان اور رہنماؤں کے نام سے موسوم کرنے کی تجویز منظور کی تھی۔
بی جے پی کے زیر اقتدار بنگلورو مہانگر پالیکے نے ستمبر 2019 میں منعقد ایک میٹنگ میں وارڈ 135 میں کچھ سڑکوں کا نام مسلم سماجی کارکنوں اور دیگر مسلم شخصیات کے نام سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے رہنما اننت کمار ہیگڑے پہلے ایسے شخص تھے جنہوں نے گزشتہ ہفتے بنگلورو شہری انتظامیہ کی اس تجویز کی مخالفت کی تھی۔ انہوں گزشتہ ہفتے خط لکھ کر اس فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بعد ازاں بی جے پی یوتھ ونگ نے اس معاملے کو خوب اچھالا اور دیگر بی جے پی رہنما بھی اس تجویز کی مخالفت میں سامنے آئے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ نے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے میونسپل حکام سے درخواست کی تھی کہ وہ اس فہرست پر نظر ثانی کریں۔
تیجسوی سوریہ نے سٹی کارپوریشن کے کمشنر این منجوناتھ پرساد کو ایک خط لکھ کر دعویٰ کیا تھا کہ بی بی ایم پی کے ذریعہ تیار کردہ ناموں کی فہرست میں صرف مسلمانوں کے ہی نام ہیں۔
مزید پڑھیں:
گلبرگہ: ہیراپور نیلور میں سڑکوں کی تعمیر کا کام جلد مکمل کرنے کا مطالبہ
تیجسوی سوریہ نے کہا کہ 'مسلم اکثریتی علاقوں میں سڑکوں کا نام ان کے نام پر رکھنے سے دو قومی نظریہ اور فرقہ وارانہ ذہنیت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر مسلموں میں محب وطن لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔'