ڈی جے ہلی علاقے میں تشدد کے بعد پولیس نے اب تک 500 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس جانچ میں کانگریس پارٹی اور ڈی پی آئی کے کارکنان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بنگلور تشدد کے معاملے میں کانگریس رہنما اور سابق میئر سمپت راج کا بھی نام آیا ہے لیکن ان سے صرف پوچھ گچھ کی گئی۔ اس سے متعلق بی جے پی کے نومنتخب بنگلور سینٹرل ضلعی صدر شویز احمد نے سوال اٹھایا کہ اس تشدد معاملے میں سابق میئر سمپت راج کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلور تشدد کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سبھی کو اس بات کا پتہ چل گیا ہے کہ کانگریس اور دیگر پارٹیوں کی وجہ سے تشدد ہوا تھا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس معاملے کی تہہ تک جایا جائے اور جو بھی اس تشدد میں شامل ہے ان پر سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
اس موقع پر شویز احمد نے بتایا کہ 'تشدد معاملے میں کئی بے قصوروں کی گرفتاریوں کی بھی خبریں ہیں اور انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پولیس کی کارروائی غیر جانبدارانہ ہوگی اور بے قصوروں کو رہا کیا جائے گا۔'
یاد رہے کہ حال ہی میں شویز احمد جو کہ بی جے پی رہنما ایس ایم کرشنا کے قریبی مانے جاتے ہیں، کو بنگلور ضلع سینٹرل کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔