اتراکھنڈ کے لوک سبھا ایم پی اننت کمارا ہیگڑے نے وزیراعلی کو خط لکھ کر مسلم طالبہ بی بی مسکان پر الزام لگایا کہ اس کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات ہیں اور اس کے پیچھے نہیں دکھائی دینے والے افراد کا ہاتھ ہے۔ انھوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ مسکان کی 'اللہ اکبر' کا نعرہ لگانے کی ویڈیو دنیا بھر کے بڑے نیوز چینلز پر اس وقت نشر کی گئی، جب منڈیا کے پی ای ایس کالج کی طالبات گذشتہ دنوں حجاب کے تنازع کے دوران حجاب کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں۔
طالبہ کو کئی مسلم تنظیموں کی جانب سے تعریفی کلمات اور انعامات سے نوازا گیا۔ دریں اثناء کالعدم مسلم دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ طالب علم کی تعریف کرنے والی ایک ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نشر کی گئی ہے۔ہیگڑے نےکہا ہائی کورٹ کے تعلیمی اداروں میں حجاب کے استعمال پر پابندی کے حکم کے باوجود کئی سیاست دانوں، بنیاد پرست تنظیموں اور طلباء نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا ہے۔ Anantkumar Hegde Letter to CM Bommai on Muskan Case
ہیگڑے نے کہا ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا ہے کہ حجاب کے احتجاج کے پیچھے کوئی نادیدہ ہاتھ ہے۔ طالبہ بی بی مسکان کی حجاب تحریک اور ممنوعہ تنظیموں کے کردار کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، ایم پی اننت کمار ہیگڑے نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ وزیراعلی بومائی، نے آج بنگلور میں اننت کمار ہیگڈے کی طرف سے طالبہ مسکان کے بارے میں لکھے گئے خط کا جواب دیا، انھوں نے کہا وہ اس پر اننت کمار ہیگڈے سے بات کریں گے۔' میں جانوں گا کہ ان کے پاس کیا معلومات دستیاب ہیں اور اس بنیاد پر کارروائی کروں گا۔'