ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں کل ہند مجلس اتحادالمسلمین بیدر کے صدر سید منصور احمد قادری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرناٹک اسمبلی میں گائے پر پابندی والے بل کی منظوری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے اور عوام کی امیدوں کو پورا نہیں کر پائی۔
اپنی کھوئی ہوئی بساط کو حاصل کرنے اور ریاست کے دیگر سنگین مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کے غیر جمہوری اور غیر ضروری اقدامات حکومت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام بی جے پی کے تمام ہتھکنڈوں سے واقف ہو چکی ہے، اب اس طرح کی جذباتی سیاست کے جھانسے میں آنے والی نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر برائے حیوانات و افزائش مویشیاں پربھو چوہان جن کے پاس وزیر برائے وقف بھی ہیں، وہ اپنی وزارت کی جانب سے کوئی اقلیتی بہبود کی اسکیم متعارف کراتے یا کوئی ان کے لیے کوئی نیا بل لاتے تو تاریخ میں ان کا نام ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جاتا اور اقلیتوں کی بی جے پی سے دوری بھی کسی قدر کم ہو جاتی ۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر موصوف کو یہ جان لینا چاہیے جو ستر فیصد لوگ بڑے جانور کا گوشت کھاتے ہیں ان کا تعلق کسی مخصوص مذہب سے نہیں ہے، اگر حکومت کو بڑے جانوروں سے اتنی عقیدت ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ تمام بی پی ایل کارڈ رکھنے والوں کو بکرے کے گوشت پر سبسڈی دے اور اسے بڑے جانوروں کے گوشت کی قیمت پر فراہم کرے تو ایسے میں کوئی بڑے جانور کی طرف نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھےگا۔'
سید منصور احمد قادری نے بی جے پی حکومت کو چیلنج کیا کہ اگر وہ واقعی گئوکشی کے خلاف ہیں تو ریاست گوا میں بھی ایسے بل پاس کرکے دکھائے، کیوں کہ وہاں بھی بی جے پی کی ہی حکومت ہے۔
سید منصور نے کہا کہ 'اس کے ساتھ ساتھ بی جے پی کو چاہیے کہ سارے ملک میں چلائے جارہے بیف ایکسپورٹ کی کمپنیوں کو بند کرے اور اس کی برآمد پر پابندی لگائے۔'