بنگلور: ریاست کرناٹک کے بنگلور میں دو خواجہ سرا نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک خاتون کی عزت اور جان بچائی۔ وویکانگر پولیس نے مقامی خواجہ سراؤں کی مدد سے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے دیر رات ایک نامعلوم خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی تھی۔ Woman Rescued by Transgenders
دراصل ایک خاتون ملازمت کی تلاش میں مغربی بنگال سے بنگلور آئی تھی۔ خاتون بنگلور کے ویویکا نگر میں رہتی تھی۔ مغربی بنگال سے ہی تعلق رکھنے والا ملزم مسرال شیخ Accused Masural Sheik اسی علاقے میں دو تین دنوں سے اس کے گھر کے قریب گھوم رہا تھا، ملزم نے دیکھ لیا تھا کہ وہ اکیلی رہتی ہے۔ دو جولائی کو صبح چار بجے اس نے دروازہ کھٹکھٹایا، جب متاثرہ نے دروازہ کھولا تو اس نے خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے لگا۔
وہیں متاثرہ نے ملزم سے جانے کی درخواست کی لیکن پھر بھی وہ شخص جنسی زیادتی کی کوشش کرنے لگا۔ وہیں خاتون کی آواز سن کر اوپر والے فلیٹ میں رہنے والی خواجہ سرا ماہرہ سنگھ اور اس کے دوست وہاں پہنچے اور دروازہ توڑ کر ملزم کی پٹائی کی اور اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں؛ Transgender Registration in UP: خواجہ سراؤں کے سروے کے بعد شناختی کارڈ جاری کرنے کی ہدایت
واضح رہے کہ وویکا نگر پولس اسٹیشن میں کیس درج کر لیا گیا ہے اور ملزم مسرال خان Accused Masural Khan کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مسرال نام کا شخص مغربی بنگال کا رہنے والا ہے اور ایک ہوٹل میں کام کرتا ہے۔ وہیں خواجہ سرا ماہرہ اور اس کے دوست کی چاروں طرف ستائش کی جا رہی ہے۔