ETV Bharat / state

بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے، طلباء اپنے کلچر کو نہ بھولیں: یوسف رحیم بیدری

ممتاز ادیب وشاعر محمد یوسف رحیم بیدری نے کہا ہے کہ بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے۔ انسان اعلیٰ سوچ سے ہی عظیم بنتا ہے، طلبہ کو اپنی ثقافت نہیں بھولنی چاہیے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 1, 2023, 2:35 PM IST

بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے
بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے

بیدر: شہر کے کمٹھانہ کے سرکاری اردو ہائی اسکول میں ممتاز ادیب وشاعر محمد یوسف رحیم بیدری نے زبان اول اردو پر اور شخصیت سازی پر ایک عمدہ لیکچر دیتے ہوئے طلبہ سے کہا کہ وہ چاہیں جتنی ترقی کریں، اپنی زبان، اپنے گاؤں، اور اپنے کلچر کو نہ بھولیں۔ اردو مادری زبان ضرور ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ علاقہ کلیان کرناٹک کے بیشتر گھروں اور دیہاتوں میں دکنی بولی جاتی ہے۔ اس لحاظ سے ہماری مادری زبان دکنی ہوئی۔ لیکن ہم چوں کہ اردو زبان میں تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس لیے ہمیں اس زبان سے استفادہ زندگی بھر کرنا چاہیے۔ ریاستی زبان کنڑا اور دیگر زبانیں ضرور سیکھیں اور جانیں لیکن اپنی مادری زبان کی ہر طرح سے حفاظت کریں۔ موصوف نے نفسیاتی اور مطالعاتی حوالوں سے بھی طلبہ وطالبات کو ان کا نصاب، زندگی کی حقیقت اور معاشرے کی سختی کو سمجھانے کی کوشش کی۔ اور کہا کہ معاشرتی سچائیوں سے نہیں گھبرانا چاہیے اور بلند عزائم رکھنا چاہیے۔ بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک شاعر سیریز: یوسف رحیم سے خصوصی گفتگو

اس موقع پر انھوں نے اپنا تازہ کلام پیش کیا اور اساتذہ کی نشاندہی پر دکن کے ممتاز شاعر سلیمان خطیب کی نظم ”چھورا چھوری“بھی سنائی جس کو طلبہ وطالبات نے نہایت ہی دلچسپی اور لطف لے کر سنا۔ پروگرام کا آغاز جماعت دہم کی طالبہ سلطانہ بیگم کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ طالبات اسماء، ریشماں اور دیگر طلبہ نے سوالات کے سیشن میں بہترین جوابات دیے اور سارا پروگرام دلچسپی سے سنتے ہوئے طلبہ نے یوسف رحیم بیدری سے عمدگی کے ساتھ استفادہ کیا۔ ان کے اشعار پر طلبہ وطالبات نے کھل کر داد دی۔
مددگار معلم محمد اسلم نے محمد یوسف رحیم بیدری کا تعارف طلبہ وطالبات سے کراتے ہوئے ابتداء میں کہا کہ محمد یوسف رحیم بیدری ایک ممتاز شاعر اور اردو زبان کی شخصیت ہیں۔ وہ اردو زبان وادب کے لیے اور طلبہ کے لیے کافی محنت کرتے ہیں۔ انھوں نے اپنے اوقات کو طلبہ وطالبات کے مستقبل کی بہتری کے لیے لگایا ہوا ہے۔ میں اس اسکول میں ان کا استقبال کرتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار کرتا ہوں۔ شہ نشین پر معلم عاصم، اشوک اور ستیش موجود تھے۔

بیدر: شہر کے کمٹھانہ کے سرکاری اردو ہائی اسکول میں ممتاز ادیب وشاعر محمد یوسف رحیم بیدری نے زبان اول اردو پر اور شخصیت سازی پر ایک عمدہ لیکچر دیتے ہوئے طلبہ سے کہا کہ وہ چاہیں جتنی ترقی کریں، اپنی زبان، اپنے گاؤں، اور اپنے کلچر کو نہ بھولیں۔ اردو مادری زبان ضرور ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ علاقہ کلیان کرناٹک کے بیشتر گھروں اور دیہاتوں میں دکنی بولی جاتی ہے۔ اس لحاظ سے ہماری مادری زبان دکنی ہوئی۔ لیکن ہم چوں کہ اردو زبان میں تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس لیے ہمیں اس زبان سے استفادہ زندگی بھر کرنا چاہیے۔ ریاستی زبان کنڑا اور دیگر زبانیں ضرور سیکھیں اور جانیں لیکن اپنی مادری زبان کی ہر طرح سے حفاظت کریں۔ موصوف نے نفسیاتی اور مطالعاتی حوالوں سے بھی طلبہ وطالبات کو ان کا نصاب، زندگی کی حقیقت اور معاشرے کی سختی کو سمجھانے کی کوشش کی۔ اور کہا کہ معاشرتی سچائیوں سے نہیں گھبرانا چاہیے اور بلند عزائم رکھنا چاہیے۔ بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک شاعر سیریز: یوسف رحیم سے خصوصی گفتگو

اس موقع پر انھوں نے اپنا تازہ کلام پیش کیا اور اساتذہ کی نشاندہی پر دکن کے ممتاز شاعر سلیمان خطیب کی نظم ”چھورا چھوری“بھی سنائی جس کو طلبہ وطالبات نے نہایت ہی دلچسپی اور لطف لے کر سنا۔ پروگرام کا آغاز جماعت دہم کی طالبہ سلطانہ بیگم کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ طالبات اسماء، ریشماں اور دیگر طلبہ نے سوالات کے سیشن میں بہترین جوابات دیے اور سارا پروگرام دلچسپی سے سنتے ہوئے طلبہ نے یوسف رحیم بیدری سے عمدگی کے ساتھ استفادہ کیا۔ ان کے اشعار پر طلبہ وطالبات نے کھل کر داد دی۔
مددگار معلم محمد اسلم نے محمد یوسف رحیم بیدری کا تعارف طلبہ وطالبات سے کراتے ہوئے ابتداء میں کہا کہ محمد یوسف رحیم بیدری ایک ممتاز شاعر اور اردو زبان کی شخصیت ہیں۔ وہ اردو زبان وادب کے لیے اور طلبہ کے لیے کافی محنت کرتے ہیں۔ انھوں نے اپنے اوقات کو طلبہ وطالبات کے مستقبل کی بہتری کے لیے لگایا ہوا ہے۔ میں اس اسکول میں ان کا استقبال کرتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار کرتا ہوں۔ شہ نشین پر معلم عاصم، اشوک اور ستیش موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.