ETV Bharat / state

دوہرے کوہان والے اونٹ کریں گے لداخ کی نگہبانی

author img

By

Published : Sep 25, 2020, 9:23 PM IST

بھارت چین کے درمیان لداخ میں 'ایل اے سی' پر بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر بھارتی فوج دوہرے کوہان والے اونٹ کا استعمال فوجی ساز وسامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لیے کرے گی۔

دوہرے کوہان والے اونٹ کریں گے لداخ کی نگہبانی
دوہرے کوہان والے اونٹ کریں گے لداخ کی نگہبانی

تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج، مشرقی لداخ کے حقیقی لائن آف کنٹرول والے علاقوں میں نقل و حمل اور گشت کے لیے 'دوہرے کوہان والے اونٹ' کا استعمال کرے گی۔

دوہرے کوہان والے اونٹ کریں گے لداخ کی نگہبانی

اگرچہ سنہ 2017 میں 'اونٹوں کے استعمال' کے اس منصوبے کو منظوری ملی تھی تاہم حقیقی لائن آف کنٹرول (ایل اے سی) پر موجودہ صورتحال کے پیش نظر فوج نے کاروائی تیز کر دی ہے۔

دوہرے کوہان والے اونٹ جنہیں بیکٹرین کیمل بھی کہا جاتا ہے اور یہ سطح سمندر سے 1200 فُٹ کی بلندی پر لداخ کے علاقے نوبرا وادی میں پائے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 17 ہزار فٹ اونچائی پر دولت بیگ اولڈی اور دیپسنگ جیسے علاقوں میں انہیں تعنیات کیا جائے گا، جہاں دونوں ممالک کے افواج کے مابین جھڑپ ہوئی تھی۔

دوہرے کوہان والے اونٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ 170 کلوگرام وزن اٹھا سکتے ہیں اور 72 گھنٹوں تک پانی پیے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں۔

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ایک افسر نے بتایا کہ انہوں نے راجستھان میں دوہرے کوہان والے اونٹ پر تحقیق کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لداخ: ہند-چین سرحد پر بھارتی فضائیہ پوری طرح تیار

ہند چین کے درمیان لداخ میں 'ایل اے سی' پر بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر بھارتی فوج دوہرے کوہان والے اونٹ کا استعمال فوجی ساز وسامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لیے کرے گی۔

کتنے اونٹ بھارتی فوج میں کمیشن کیے جانے کا منصوبہ ہے ؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'جتنی ضرورت ہوگی اتنے اونٹ کمیشن کیے جائیں گے تاہم پہلے مرحلے میں 50 اونٹ فوج کو دیے جائیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ آئندہ پانچ مہینوں میں یہ ریگستانی جہازوں کو فوج میں شامل کر لیا جائے گا'۔

واضح رہے کہ دوہرے کوہان والے اونٹ کی تعداد بہت کم ہے۔ اس وقت نوبرا وادی میں صرف 300 سے 400 اونٹ ہی موجود ہیں، اس لیے ڈی آر ڈی او اونٹوں کی اس نایاب نسل کو ناپید ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج، مشرقی لداخ کے حقیقی لائن آف کنٹرول والے علاقوں میں نقل و حمل اور گشت کے لیے 'دوہرے کوہان والے اونٹ' کا استعمال کرے گی۔

دوہرے کوہان والے اونٹ کریں گے لداخ کی نگہبانی

اگرچہ سنہ 2017 میں 'اونٹوں کے استعمال' کے اس منصوبے کو منظوری ملی تھی تاہم حقیقی لائن آف کنٹرول (ایل اے سی) پر موجودہ صورتحال کے پیش نظر فوج نے کاروائی تیز کر دی ہے۔

دوہرے کوہان والے اونٹ جنہیں بیکٹرین کیمل بھی کہا جاتا ہے اور یہ سطح سمندر سے 1200 فُٹ کی بلندی پر لداخ کے علاقے نوبرا وادی میں پائے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 17 ہزار فٹ اونچائی پر دولت بیگ اولڈی اور دیپسنگ جیسے علاقوں میں انہیں تعنیات کیا جائے گا، جہاں دونوں ممالک کے افواج کے مابین جھڑپ ہوئی تھی۔

دوہرے کوہان والے اونٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ 170 کلوگرام وزن اٹھا سکتے ہیں اور 72 گھنٹوں تک پانی پیے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں۔

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ایک افسر نے بتایا کہ انہوں نے راجستھان میں دوہرے کوہان والے اونٹ پر تحقیق کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لداخ: ہند-چین سرحد پر بھارتی فضائیہ پوری طرح تیار

ہند چین کے درمیان لداخ میں 'ایل اے سی' پر بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر بھارتی فوج دوہرے کوہان والے اونٹ کا استعمال فوجی ساز وسامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لیے کرے گی۔

کتنے اونٹ بھارتی فوج میں کمیشن کیے جانے کا منصوبہ ہے ؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'جتنی ضرورت ہوگی اتنے اونٹ کمیشن کیے جائیں گے تاہم پہلے مرحلے میں 50 اونٹ فوج کو دیے جائیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ آئندہ پانچ مہینوں میں یہ ریگستانی جہازوں کو فوج میں شامل کر لیا جائے گا'۔

واضح رہے کہ دوہرے کوہان والے اونٹ کی تعداد بہت کم ہے۔ اس وقت نوبرا وادی میں صرف 300 سے 400 اونٹ ہی موجود ہیں، اس لیے ڈی آر ڈی او اونٹوں کی اس نایاب نسل کو ناپید ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.