ETV Bharat / state

Unique Initiative Against Dowry: گریڈیہ کے بارواڈیہ گاؤں میں جہیز کے خلاف انوکھا اقدام

گریڈیہ کے بارواڈیہ گاؤں میں لوگوں نے جہیز کے خلاف انوکھا قدم Unique Initiative Against Dowry اٹھایا ہے۔ اس گاؤں میں جہیز لینے اور دینے، دونوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ انجمن کمیٹی کے جہیز نہ لینے اور جہیز نہ دینے کے فیصلے Anjuman Committee Against Dowry کو سراہا جا رہا ہے۔ مسلم معاشرے کی طرف سے کی جانے والی اس کوشش کو آہستہ آہستہ دوسری کمیونٹیز بھی اپنا رہی ہیں۔

author img

By

Published : Jun 13, 2022, 8:48 PM IST

Unique Initiative Against Dowry
گریڈیہ کے بارواڈیہ گاؤں میں جہیز کے خلاف انوکھا اقدام

گریڈیہ: جھارکھنڈ کے ضلع گریڈیہ کے بارواڈیہ گاؤں میں لوگوں نے جہیز کے خلاف انوکھا قدم Unique Initiative Against Dowry اٹھایا ہے۔ اس گاؤں میں جہیز لینے اور دینے دونوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ انجمن کمیٹی کے جہیز نہ لینے اور جہیز نہ دینے کے فیصلے کو سراہا جا رہا ہے۔ مسلم معاشرے کی طرف سے کی جانے والی اس کوشش کو آہستہ آہستہ دوسری کمیونٹیز بھی اپنا رہی ہیں۔

Unique Initiative Against Dowry

دراصل بارواڈیہ گاؤں میں مسلم برادری نے جہیز نہ لینے کی پہل کی تھی۔ اس گاؤں میں اب تک دو سو شادیاں ہو چکی ہیں جن میں جہیز نہ لیا گیا ہے اور نہ ہی دیا گیا ہے۔ دراصل یہ سلسلہ پنچایت میں دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں برواڈیح انجمن کمیٹی کے صدر لعل محمد انصاری کا کہنا ہے کہ شروع میں کچھ پریشانی تھی، جب جہیز کے بغیر شادی کا فیصلہ کیا گیا تو گاؤں کے کچھ لوگوں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد برادری کے لوگوں نے جہیز لینے والے خاندانوں کا بائیکاٹ شروع کر دیا۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ تمام لوگ جہیز کی مخالفت کرنے لگے۔ Unique Initiative Against Dowry

پنچایت سمیتی کے رکن بصارت انصاری نے کہا کہ جہیز کے رواج کے خلاف مہم جو کہ بارواڈیہ سے شروع ہوئی تھی، اب پنچایت کے دیگر گاؤں میں بھی پھیلنے لگی ہے۔ ہندو برادری کے لوگ بھی بغیر جہیز کے شادی کرنے لگے ہیں۔ پنچایت کی سابق سربراہ زبیدہ خاتون کے شوہر صداقت انصاری کا کہنا ہے کہ انجمن کمیٹی نے جہیز کا لین دین نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم لوگوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ Unique Initiative Against Dowry

یہ بھی پڑھیں:

Bridegroom on Dowry: دلہے نے سادگی سے نکاح کیا اور جہیز سے انکار کیا

گریڈیہ: جھارکھنڈ کے ضلع گریڈیہ کے بارواڈیہ گاؤں میں لوگوں نے جہیز کے خلاف انوکھا قدم Unique Initiative Against Dowry اٹھایا ہے۔ اس گاؤں میں جہیز لینے اور دینے دونوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ انجمن کمیٹی کے جہیز نہ لینے اور جہیز نہ دینے کے فیصلے کو سراہا جا رہا ہے۔ مسلم معاشرے کی طرف سے کی جانے والی اس کوشش کو آہستہ آہستہ دوسری کمیونٹیز بھی اپنا رہی ہیں۔

Unique Initiative Against Dowry

دراصل بارواڈیہ گاؤں میں مسلم برادری نے جہیز نہ لینے کی پہل کی تھی۔ اس گاؤں میں اب تک دو سو شادیاں ہو چکی ہیں جن میں جہیز نہ لیا گیا ہے اور نہ ہی دیا گیا ہے۔ دراصل یہ سلسلہ پنچایت میں دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں برواڈیح انجمن کمیٹی کے صدر لعل محمد انصاری کا کہنا ہے کہ شروع میں کچھ پریشانی تھی، جب جہیز کے بغیر شادی کا فیصلہ کیا گیا تو گاؤں کے کچھ لوگوں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد برادری کے لوگوں نے جہیز لینے والے خاندانوں کا بائیکاٹ شروع کر دیا۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ تمام لوگ جہیز کی مخالفت کرنے لگے۔ Unique Initiative Against Dowry

پنچایت سمیتی کے رکن بصارت انصاری نے کہا کہ جہیز کے رواج کے خلاف مہم جو کہ بارواڈیہ سے شروع ہوئی تھی، اب پنچایت کے دیگر گاؤں میں بھی پھیلنے لگی ہے۔ ہندو برادری کے لوگ بھی بغیر جہیز کے شادی کرنے لگے ہیں۔ پنچایت کی سابق سربراہ زبیدہ خاتون کے شوہر صداقت انصاری کا کہنا ہے کہ انجمن کمیٹی نے جہیز کا لین دین نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم لوگوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ Unique Initiative Against Dowry

یہ بھی پڑھیں:

Bridegroom on Dowry: دلہے نے سادگی سے نکاح کیا اور جہیز سے انکار کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.