ETV Bharat / state

کانگریس نے جھارکھنڈ حکومت کے 11 وزراء کے لئے بنگلہ بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا

کانگریس کے سابق ریاستی ترجمان مسٹر دوبے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ہزاروں کروڑ روپے مورتی بنانے کے لئے چین کو دینے کا کام نہیں کیا ہے اورنہ ہی سنٹرل وسٹا کی طرح ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیا جارہا ہے یا اڈانی امبانی جیسے سرمایہ داردوستو کو مددبھی دستیاب نہیں کرائی جارہی ہے

جھارکھنڈ حکومت
جھارکھنڈ حکومت
author img

By

Published : Oct 22, 2021, 12:46 PM IST

جھارکھنڈ حکومت کے 11 وزراء کے لیے بنگلہ بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کمیٹی کے سینئر لیڈر آلوک کمار دوبے نے کہا کہ جو کام بہت پہلے کیا جانا تھاوہ کام اب کرناپڑرہا ہے۔

دوبے نے جمعہ کو یہاں کہا کہ بی جے پی نے عالمی وباکے وقت بھی مختلف اضلاع میں پارٹی کے بڑے بڑے دفاتر تعمیرکرائے اورریاست میں اقتدار میں رہنے کے دوران جوکمائی کی گئی تھی، اس کی کھلے عام نمائش کورونا دورمیں کی گئی۔ دوسری طرف الگ جھارکھنڈ ریاست کے قیام کے بعد سے سب سے زیادہ وقت تک حکمرانی کرکے بی جے پی کے دوراقتدارمیں اسمبلی سیکریٹریٹ اور کئی وزراء کی رہائش ایچ ای سی کے کرائے کے مکان پرچلتی رہی۔ اب بھی بی جے پی کے کئی سینئر لیڈر اور سابق وزرائے اعلیٰ سرکاری بنگلے میں ہی رہ رہے ہیں۔

کانگریس کے سابق ریاستی ترجمان مسٹر دوبے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ہزاروں کروڑ روپے مورتی بنانے کے لئے چین کو دینے کا کام نہیں کیا ہے اورنہ ہی سنٹرل وسٹا کی طرح ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیا جارہا ہے یا اڈانی امبانی جیسے سرمایہ داردوستو کو مددبھی دستیاب نہیں کرائی جارہی ہے۔ بلکہ جو ریاست کی ترقی کے لئے ضروری ہے، اس کے لئے رقم خرچ کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاستی حکومت نے منریگا مزدوروں کے لئے اپنی سطح سے مزدوری میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہر شعبے میں عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلے کیے جارہے ہیں۔

جھارکھنڈ اسٹیٹ کانگریس کمیٹی کے ڈیلیگیٹ لال کشور ناتھ شاہدیو نے کہا کہ جھارکھنڈ پر طویل عرصے تک حکومت کرنے والی بی جے پی کو چھتیس گڑھ اور اتراکھنڈ کے ترقیاتی ماڈل کو سمجھنے کی ضرورت ہے تب انہیں معلوم ہوگا کہ جھارکھنڈ کہاں کھڑا ہے۔ بی جے پی حکومت نے ریاست میں بدعنوانی کی تاریخ بنانے کے علاوہ دوسراکوئی کام نہیں کیا ہے۔

یو این آئی

جھارکھنڈ حکومت کے 11 وزراء کے لیے بنگلہ بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کمیٹی کے سینئر لیڈر آلوک کمار دوبے نے کہا کہ جو کام بہت پہلے کیا جانا تھاوہ کام اب کرناپڑرہا ہے۔

دوبے نے جمعہ کو یہاں کہا کہ بی جے پی نے عالمی وباکے وقت بھی مختلف اضلاع میں پارٹی کے بڑے بڑے دفاتر تعمیرکرائے اورریاست میں اقتدار میں رہنے کے دوران جوکمائی کی گئی تھی، اس کی کھلے عام نمائش کورونا دورمیں کی گئی۔ دوسری طرف الگ جھارکھنڈ ریاست کے قیام کے بعد سے سب سے زیادہ وقت تک حکمرانی کرکے بی جے پی کے دوراقتدارمیں اسمبلی سیکریٹریٹ اور کئی وزراء کی رہائش ایچ ای سی کے کرائے کے مکان پرچلتی رہی۔ اب بھی بی جے پی کے کئی سینئر لیڈر اور سابق وزرائے اعلیٰ سرکاری بنگلے میں ہی رہ رہے ہیں۔

کانگریس کے سابق ریاستی ترجمان مسٹر دوبے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ہزاروں کروڑ روپے مورتی بنانے کے لئے چین کو دینے کا کام نہیں کیا ہے اورنہ ہی سنٹرل وسٹا کی طرح ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیا جارہا ہے یا اڈانی امبانی جیسے سرمایہ داردوستو کو مددبھی دستیاب نہیں کرائی جارہی ہے۔ بلکہ جو ریاست کی ترقی کے لئے ضروری ہے، اس کے لئے رقم خرچ کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاستی حکومت نے منریگا مزدوروں کے لئے اپنی سطح سے مزدوری میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہر شعبے میں عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلے کیے جارہے ہیں۔

جھارکھنڈ اسٹیٹ کانگریس کمیٹی کے ڈیلیگیٹ لال کشور ناتھ شاہدیو نے کہا کہ جھارکھنڈ پر طویل عرصے تک حکومت کرنے والی بی جے پی کو چھتیس گڑھ اور اتراکھنڈ کے ترقیاتی ماڈل کو سمجھنے کی ضرورت ہے تب انہیں معلوم ہوگا کہ جھارکھنڈ کہاں کھڑا ہے۔ بی جے پی حکومت نے ریاست میں بدعنوانی کی تاریخ بنانے کے علاوہ دوسراکوئی کام نہیں کیا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.