اطلاعات کے مطابق دہلی میں جے ایم ایم کے ایگزیکٹو چیئرمین ہیمنت سورینے نے جھارکھنڈ کانگریس کے انچارج آر پی این سنگھ اور اومنگ سنگھار کے ساتھ بند کمرے میں ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات میں سیٹوں کی تقسیم اور سیٹوں کے انتخاب پر بات چیت ہوئی لیکن ابھی بھی کانگریس اور جے ایم ایم کے درمیان تعطل بنا ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق گھاٹی شالہ، سیسائی، وشرام پور، جگنناتھ پور، پاکوڑ مہگاما ایسی اسمبلی سیٹیں ہیں جنہیں جے ایم ایم کانگریس کو دینا نہیں چاہتی ہے۔ابھی پاکوڑ سے کانگریس کے رہنما عالمگیر عالم رکن اسمبلی ہے۔ کانگریس اس بار بھی ان کو ہی امیدوار بنانا چاہتی ہے۔ لیکن جےا یم ایم اس سیٹ پر بھی دعویداری کررہی ہے۔
مہگاما اسمبلی نشست سے فرقان انصاری کو کانگریس امیدوار بنانا چاہتی ہے لیکن یہ سیٹ جے ایم ایم کانگریس کو دینا نہیں چاہتی ہے۔
وہیں گذشتہ روز دہلی میں کانگریس کے انچارج آر پی این سنگھ ، اومنگ سنگھار کے رکن اسمبلی عالمگیر عالم اور ریاستی صدر رامیشور اوراؤ نے میٹنگ کی ہے۔ اور موجودہ صورتحال پر بات چیت کی۔
میٹنگ کے بعد رامیشور اوراؤ نے کہا کہ کچھ سیٹوں کو لے کر جے ایم ایم کے ساتھ سکرو پھنس گیا ہے۔ لیکن بات چیت جاری ہے۔ امید ہے کہ جلد ہی سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ اگر معاملہ نہیں سلجھتا تو اگلا قدم کانگریس کا کیا ہوگا اس کا فیصلہ کانگریس کی مرکزی قیادت کریں گی۔
واضح رہے کہ کانگریس 81 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب کرلیا ہے۔ریاستی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی۔ ہر اسمبلی حلقے سے تین سے چار نام اسکریننگ کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں۔آج دہلی میں اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ ہوں گی جس میں امیدواروں کے ناموں کی فہرست جاری کی جائے گی۔
رامیشور اوراؤ نے کہا کہ دہلی میٹنگ میں کس امیدوار کو کس حلقے سے امیدواری دی جائے اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ اس بار نئے پرانے تمام امیدواروں کو کانگریس ٹکٹ دیں گی۔
اطلاعات کے مطابق کانگریس 35 سیٹوں پر دعوی کررہی ہے۔ لیکن اتحاد میں وہ 30 سیٹوں پر الیکشن لڑسکتی ہے۔
انہوں نے وزیر اعلی راگھور داس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ رانچی شہر میں پانی، بجلی کا مسئلہ ہے ہر مسئلہ پر بی جے پی حکومت ناکام ثابت ہورہی ہے۔ جھارکھنڈ میں بی جے پی کو بری طرح شکست ہوں گی۔