ریاست جھارکھنڈ کے اسمبلی اسپیکر نے جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے سربراہ اور ریاست کے سابق وزیر اعلی بابو لال مرانڈی کو ڈیفکشن کیس میں دوبارہ نوٹس جاری کیا ہے، اس سے قبل بھی نوٹس جاری کیا گیا تھا جس کے خلاف بابو لال مرانڈی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
17 دسمبر کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اسپیکر کے نوٹس پر عبوری روک لگا دی اور اگلی سماعت 13 جنوری کو طے کی ہے جس میں تمام فریقین سے جواب طلب کیے گئے ہیں لیکن ہائی کورٹ کی اس ہدایت کے چند گھنٹوں بعد ہی بابولال مرانڈی کو اسپیکر نے طلب کیا۔ دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔
اس بار اسپیکر نے بابو لال مرانڈی کو رکن اسمبلی بھوشن ترکی، کی درخواست پر دسویں شیڈول کے تحت 17 دسمبر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ بابو لال مرانڈی سے ایک بار پھر پوچھا گیا ہے کہ آپ کے خلاف انحراف کے قانون کے تحت کارروائی کیوں نہیں کی جائے؟ اس پر جواب طلب کیا گیا ہے۔
اس سے قبل جھارکھنڈ اسمبلی کے اسپیکر نے بابو لال مرانڈی کے خلاف از خود نوٹس لیا تھا جس پر ہائی کورٹ نے 17 دسمبر کو یہ کہتے ہوئے روک لگا دی تھی کہ اسپیکر کو دسویں شیڈول میں سنجیدگی اختیار کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کا حق نہیں ہے بلکہ وہ کسی رکن کی شکایت پر نوٹس جاری کر سکتے ہیں۔
جس کے بعد جھارکھنڈ اسمبلی اسپیکر نے رکن کی درخواست کی بنیاد پر بابو لال مرانڈی کو نوٹس جاری کیا اور جواب طلب کیا ہے۔