نئی دہلی: وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کے سمن کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے ان کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں ہائی کورٹ جانے کی ہدایت کی، جس کے بعد ان کے وکیل نے درخواست واپس لے لی۔ جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی عدالت نے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کے وکیل سے پوچھا کہ آپ ہائی کورٹ جا کر کوشش کیوں نہیں کرتے۔ آپ کو پہلے وہاں جانا چاہیے۔ ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے بھی اس سے اتفاق کیا۔
جس کے بعد عدالت نے درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی اور درخواست واپس لینے کے بعد عدالت نے اس عرضی کو مسترد کر دیا۔ بنچ نے کہا کہ سی ایم ہیمنت سورین کے وکیل کہتے ہیں کہ ان کا موکّل ہائی کورٹ میں اپیل کرے گا۔ موجودہ پٹیشن واپس لے لی گئی ہے، اس لیے اسے خارج کیا جاتا ہے۔ دراصل منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی نے 14 اگست کو سی ایم ہیمنت سورین کو پوچھ گچھ کے لیے علاقائی دفتر طلب کیا تھا۔ لیکن وہ وہاں پیش نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ای ڈی کی جانب سے وزیراعلی ہیمنت سورین کو دوسرا سمن
- جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین سے خصوصی بات چیت
- وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی
جس کے بعد ای ڈی نے انہیں دوبارہ 24 اگست کو آنے کے لیے سمن جاری کیا گیا لیکن وزیراعلیٰ نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ اس کیس کی سماعت 15 ستمبر کو ہونی تھی لیکن وزیراعلیٰ کے وکیل کی خرابی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے اگلی سماعت کی تاریخ 18 ستمبر مقرر کی گئی۔ دریں اثنا 16 ستمبر کو وزیراعلی کی طرف سے سپریم کورٹ میں ایک مداخلتی درخواست بھی دائر کی گئی۔ لیکن آج سپریم کورٹ نے دونوں درخواستوں کی سماعت سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ آپ کو پہلے ہائی کورٹ جانا چاہیے۔
قابل ذکر ہے اس دوران ای ڈی نے سی ایم ہیمنت سورین کو چوتھا سمن جاری کیا ہے اور انہیں 23 ستمبر کو دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وزیراعلیٰ پہلے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں یا ای ڈی کے دفتر میں پیش ہوتے ہیں۔