ریاستی وزیر تعلیم جگرناتھ مہتو نے آج یہاں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ریاست کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کے تقریباً23ہزار عہدے خالی ہیں۔لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لئے تقرری کاعمل شروع کیا جائے گا۔اس میں زیادہ سے زیادہ مقامی نوجوانوں کو ملازمت ملے گی۔اس کے لئے ازسرنو مقامی پالیسی نافذ کی جائے گی۔اس کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اپنی رپورٹ دے گی۔
مسٹر مہتو نے ریاست کی سابقہ رگھوور داس حکومت کی مقامی پالیسی پر کہا کہ سابقہ حکومت نے بغیر کسی بنیاد کے1985سے قبل ریاست میں آنے والے لوگوں کو شامل کر کے مقامی پالیسی بنا دی جو درست نہیں ہے۔اس کی وجہ سے جھارکھنڈ کے لوگوں کوتقرری میں پوری حصے داری نہیں مل پا رہی ہے۔ریاست بننے کا یہی مقصد تھا کہ یہاں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ حاصل ہوسکے۔اس کے لئے1932یا1964کے’کھتیان‘کو بنیاد بنانا چاہئے تھا۔تاکہ یہاں کے لوگوں کوملازمتوں میں زیادہ سے زیادہ حصے داری کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سرگرمی پوری طرح سے بند ہے۔ایسے میں اسکول کھلنے پر اسے کیسے پورا کیا جائے گا،اس تعلق سے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔سرکاری اسکولوں میں پہلے پانچ گھنٹے پڑھائی ہوتی تھی۔لیکن اب سات گھنٹے ہوگی۔کوئی ہاف ڈے نہیں ہوگا۔روزانہ پورے دن پڑھائی ہوگی۔سیشن شروع ہونے کے ساتھ ہی بچوں کو کتابیں مہیا کرائی جائیں گی،تاکہ کورس مکمل کیا جاسکے۔
وزیر تعلیم نے جھارکھنڈ پبلک سروس کمیشن (جے پی ایس سی)کی چھٹی سول سروس امتحان کے نتائج کے کٹ آف مارکس میں خرابی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اس کی جانچ کرانے کی بات کہی ہے۔کسی بھی امیدوار کو اس امتحان کے نتیجے کے تعلق سے کوئی شکایت ہے تو وہ مجھ سے رابطہ کرسکتا ہے۔