ریاست جھارکھنڈ کے دیوگھر تری کُٹ روپ وے حادثہ میں پھنسے 48 میں سے 22 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ گاؤں والوں اور فوج کے جوانوں نے رسی کی مدد سے بچایا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے لوگوں کو بچایا جا رہا ہے۔ وہیں اس حادثہ میں بچاؤ کے دوران ایک شخص کی موت ہو گئی۔ ریسکیو کے دوران روپ وے سے ہیلی کاپٹر پر لایا گیا۔ لیکن ہیلی کاپٹر میں چڑھتے ہوئے شخص کا ہاتھ چھوٹ گیا اور وہ نیچے گر گیا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ وہیں جن لوگوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالا گیا انہیں دیوگھر صدر ہسپتال بھیجا گیا۔ ابھی بھی متعدد افراد 19 ٹرالیوں میں تقریباً 18 گھنٹے سے پھنسے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ضلع انتظامیہ نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی ہے۔ Deoghar Trikut Ropeway Accident
ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے وزیر بنّا گپتا نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'تمام سیاحوں کو بچایا جا رہا ہے۔ جلد ہی سب کو بحفاظت نیچے لایا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حادثے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ اس کے ذمہ دار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔' ڈرون کی مدد سے تری کٹ روپ وے میں پھنسے لوگوں تک کھانا پہنچایا گیا۔ تاہم یہ مدد صرف تین ٹرالیوں تک پہنچی ہے۔ باقی 5 ٹرالیوں کی اونچائی زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈرون بھی وہاں تک نہیں پہنچ پا رہا ہے۔ ساتھ ہی فوج بچاؤ کے لیے دیگر آپشن پر بھی غور کر رہی ہے۔ آس پاس کے گاؤں والے بھی بچاؤ میں مدد کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روپ وے خراب ہونے سے طلبا گھنٹوں ہوا میں جھولتے رہے
واضح رہے کہ اتوار کی شام دیوگھر ضلع کے موہن پور بلاک کے تحت تری کٹ پہاڑ پر واقع روپ وے کی ٹرالی میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ اس حادثے میں 6 افراد زخمی ہوئے۔ جس میں ضلعی انتظامیہ نے ایک کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ٹرالی کی رسی پھنس جانے سے کئی سیاح ٹرالی میں پھنس گئے۔ ڈرون کی مدد سے تری کٹ روپ وے میں پھنسے لوگوں تک کھانا پہنچایا گیا۔ فوج کے ساتھ ساتھ آس پاس کے گاؤں والے بھی بچاؤ میں مدد کر رہے ہیں۔