گرڈیہ: ڈمری اسمبلی ضمنی انتخاب 2023 کے سلسلے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی ایک ریلی میں پارٹی صدر اسد الدین اویسی کی تقریر کے دوران بھیڑ میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا گیا۔ حالانکہ اویسی نے تقریر کے بیچ میں نعرے بازی کرنے والے شخص کی سرزنش کی۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدواروں عبدالمبین رضوی، مظفر حسن نورانی اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔
اس معاملے پر گرڈیہ کے ڈی سی نمن پریش لکڈا اور ایس پی دیپک کمار شرما کی ہدایت پر تقریر کے دوران ریکارڈ شدہ ویڈیو کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے بعد پتہ چلا کہ تقریر کے دوران بھیڑ میں کسی شخص نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس تناظر میں، متعلقہ فلائنگ اسکواڈ، ڈمری نے اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے امیدواروں عبدالمبین رضوی، مظفر حسن نورانی اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس معاملے پر تاحال ایم آئی ایم کا موقف سامنے نہیں آیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر متعدد افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ نعرہ لگانے والے شخص نے 'شاکر صاحب زندہ باد' کا نعرہ لگایا ہے نہ کہ پاکستان زندہ باد۔
انتظامیہ نے اس حوالے سے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو کے جائزے میں معلوم ہوا کہ یہ ایکٹ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش ہے۔ یہاں ڈمری تھانے کے انچارج پون کمار سنگھ نے بھی ایف آئی آر کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ بدھ کو اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ڈمری کے کے بی ہائی اسکول گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس جلسے کے دوران بھیڑ میں موجود ایک شخص نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی ایس پی نے کہا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اس معاملے میں کارروائی کی جائے گی۔