مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے ضلع شوپیان کے ناگی شرن کمبدلن علاقے سے ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کے بعد سے علاقے کے لوگوں میں کافی مایوسی دیکھی جا رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ ابتدائی تفتیش سے یہ پتہ چلا ہے کہ معاملہ قتل کا ہے۔ کیونکہ ہلاک شدہ نوجوان کے جسم پر تشدد کے نشانات نظر آرہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے ناگی شرن کمبدلن علاقے کے اس نوجوان کی شناخت شوکت احمد میر ولد محمد ایوب میر ساکنہ ناگی شرن کمبدلن شوپیان کے بطور ہوئی ہے۔
پولیس نے جائے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہے۔'پولیس تھانہ شوپیان کو کال موصول ہوئی کہ ناگی شرن کمبدلن گاؤں میں ایک نامعلوم افراد کی لاش ایک مقامی کے گھر پر رکھی ہوئی ہے پولیس اہلکاروں نے فوراً موقع پر پہنچ کر پایا کہ ایک مقامی نوجوان کی لاش خون سے لت پت ایک کمرے میں پڑی ہوئی ہے'۔
پولیس نے جائے وقوع سے تمام مشتبہ چیزوں کو لے گئی ہے ساتھ ہی لاش کو ڈسٹرکٹ ہسپتال شوپیان پہنچایا جہاں لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
شوکت احمد میر کے گھر والوں نے بتایا کہ شوکت حال ہی میں مہاراشٹر سےآیا تھا، وہ وہاں ریاضیات میں پوسٹ گریجویشن ڈگری کی تعلیم حاصل کررہا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شوکت کے جسم پر ٹارچر کے کئی علامات دکھ رہے ہیں اس کے پیروں میں رسی باندھی گئی تھیں اس کی واضح علامت ہیں کہ اس کا قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے ملزمان کو جلد سے جلد بے نقاب کر کے سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے۔شوپیان پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے، تاہم مابعد تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ یہ قتل کا معاملہ ہے۔