ETV Bharat / state

پیکیج کا اصل حقدار کون؟ - مہاجرین

مرکزی حکومت نے پانچ ہزار تین سو (5300) پاکستانی مہاجرین کے لیے بازآباد کاری پیکیج کا اعلان کیا ہے لیکن بازآباد کاری سے متعلق محکمے کے دفتر میں محض 500 خاندان کا اندراج ہے۔

پیکیج کا اصل حقدار کون؟
author img

By

Published : Oct 17, 2019, 5:16 PM IST

مرکزی حکومت کے فیصلے کے پانچ دن بعد پاکستانی مہاجرین کی بازآبادکاری کے لیے 5300 ایسے خاندانوں کو اس خصوصی پیکیج کے تحت گھر بنانے اور انہیں مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن باز آبادکاری کے ریاستی دفتر میں صرف 500 ایسے خاندانوں کا نام درج ہے جو کہ بیرون ریاست سے آکر جموں کشمیر میں قیام پزیر ہوئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار پر اگر نظر ڈالی جائے تو صرف 500 خاندان ہی ایسے ہیں جو کہ بیرون ریاست سے آکے جموں و کشمیر میں پناہ لے رکھی ہے۔ تاہم اس تعلق سے کوئی بھی افسر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے تاکہ حقیقی مستحقین کی تعداد واضح ہو پائے ۔

پیکیج کا اصل حقدار کون؟
ریاستی حکومت نے بے گھر ہونے والے 26319 خاندانوں کے لیے امداد کی سفارش کی ہے جس کے بعد مرکزی حکومت نے 5.5 لاکھ روپیے کے پیکیج کے طور پر مالی امداد کی منظوری دی اس بات کی تصدیق بازآباد کاری کے صوبائی افسر مشتاق حسین ملک نے کی۔

انہوں نے کہا کہ صرف 500 خاندانوں کی فہرست ہمارے دفتر میں موجود ہے جو بیرون ریاست سے جموں آئے ہوئے ہیں اور میں نے جموں کے صوبائی کمشنر و ضلع ترقیاتی کمشنر کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا بعد میں صوبائی کمشنر نے پاکستانی مہاجرین کی فائل سول سیکرٹریٹ کو ارسال کردی۔

مشتاق حسین ملک کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک ان کو کوئی بھی سرکاری حکم نامہ نہیں ملا کہ کیا ریاست کے باہر رہ رہے پاکستانی مہاجرین کے لیے بھی پیکیج کا اعلان ہوا ہے یا صرف ان خاندانوں کے لیے جو جموں و کشمیر میں مقیم ہیں کیونکہ یہاں صرف 500 ہی خاندانوں کے نام درج ہیں۔
دوسری طرف پاکستانی مہاجرین کو بازآبادکاری کی حمایت کرنے والی تنطیم کے چیئرمین راجیو چینی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو واضح کر لینا چاہئے کہ اس پیکیج کا حقیقی مستحقین کون ہے؟ کیونکہ 9 اکتوبر کو مرکزی حکومت نے پاکستان سے آئے ہوئے بے گھر افراد کو تشویش میں ڈال دیا ہے، جب مرکزی کابینہ نے 5300 خاندانوں کو بسانے اور مالی امداد دینے کی بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی حقدار کو تب بازآباد کاری پیکیج کا فائدہ ملے گا جب پورے ملک میں مہاجرین کے لیے پیکیج کا اعلان ہو کیونکہ انہیں بیرون ریاست میں رہ رہے مہاجرین کے فون کالز آرہے ہیں، جو کہ دہلی پنجاب،اترپردیش، اتراکھنڈ وغیرہ میں رہ رہے ہیں۔

مرکزی حکومت کے فیصلے کے پانچ دن بعد پاکستانی مہاجرین کی بازآبادکاری کے لیے 5300 ایسے خاندانوں کو اس خصوصی پیکیج کے تحت گھر بنانے اور انہیں مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن باز آبادکاری کے ریاستی دفتر میں صرف 500 ایسے خاندانوں کا نام درج ہے جو کہ بیرون ریاست سے آکر جموں کشمیر میں قیام پزیر ہوئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار پر اگر نظر ڈالی جائے تو صرف 500 خاندان ہی ایسے ہیں جو کہ بیرون ریاست سے آکے جموں و کشمیر میں پناہ لے رکھی ہے۔ تاہم اس تعلق سے کوئی بھی افسر بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے تاکہ حقیقی مستحقین کی تعداد واضح ہو پائے ۔

پیکیج کا اصل حقدار کون؟
ریاستی حکومت نے بے گھر ہونے والے 26319 خاندانوں کے لیے امداد کی سفارش کی ہے جس کے بعد مرکزی حکومت نے 5.5 لاکھ روپیے کے پیکیج کے طور پر مالی امداد کی منظوری دی اس بات کی تصدیق بازآباد کاری کے صوبائی افسر مشتاق حسین ملک نے کی۔

انہوں نے کہا کہ صرف 500 خاندانوں کی فہرست ہمارے دفتر میں موجود ہے جو بیرون ریاست سے جموں آئے ہوئے ہیں اور میں نے جموں کے صوبائی کمشنر و ضلع ترقیاتی کمشنر کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا بعد میں صوبائی کمشنر نے پاکستانی مہاجرین کی فائل سول سیکرٹریٹ کو ارسال کردی۔

مشتاق حسین ملک کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک ان کو کوئی بھی سرکاری حکم نامہ نہیں ملا کہ کیا ریاست کے باہر رہ رہے پاکستانی مہاجرین کے لیے بھی پیکیج کا اعلان ہوا ہے یا صرف ان خاندانوں کے لیے جو جموں و کشمیر میں مقیم ہیں کیونکہ یہاں صرف 500 ہی خاندانوں کے نام درج ہیں۔
دوسری طرف پاکستانی مہاجرین کو بازآبادکاری کی حمایت کرنے والی تنطیم کے چیئرمین راجیو چینی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کو واضح کر لینا چاہئے کہ اس پیکیج کا حقیقی مستحقین کون ہے؟ کیونکہ 9 اکتوبر کو مرکزی حکومت نے پاکستان سے آئے ہوئے بے گھر افراد کو تشویش میں ڈال دیا ہے، جب مرکزی کابینہ نے 5300 خاندانوں کو بسانے اور مالی امداد دینے کی بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی حقدار کو تب بازآباد کاری پیکیج کا فائدہ ملے گا جب پورے ملک میں مہاجرین کے لیے پیکیج کا اعلان ہو کیونکہ انہیں بیرون ریاست میں رہ رہے مہاجرین کے فون کالز آرہے ہیں، جو کہ دہلی پنجاب،اترپردیش، اتراکھنڈ وغیرہ میں رہ رہے ہیں۔

Intro:مرکزی سرکار نے 5300 ہزار پاکستانی ریفوجیز کےلئے بازاباد کاری پیکیج دیا لیکن بازاباد کاری کے دفتر میں صرف 500 ایسے خاندان درج ہیں ۔


مرکزی سرکار کے فیصلے کے پانچ دن بعد پاکستانی ریفوجیز کی بازاباد کے لئے 5300 ایسے خاندانوں کو بازابدکاری پیکیج کے تحت گھر بنانے اور انہیں مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا لیکن باز آبادکاری کے صوبائی دفتر میں صرف 500 ایسے خاندانوں کا نام درج ہیں جو کہ بیرون ریاست سے رہ کر ریاست جموں کشمیر میں وارد ہوے ہیں  تاہم ریاست کی ۔

سرکاری اعداد و شمار پر اگھر نظر ڈالی جاے تو صرف 500 خاندان ہی ایسے ہیں جو کہ بیرون ریاست سے ہو کے جموں وارد ہوے اور بعد میں جموں کشمیر میں پناہ لی ۔ تاہم اس باری میں کوئ بھی افسر بات کرنے کے لئے  تیار نہیں ہیں  تاکہ حقیقی مستحقین کی تعداد واضح ہوپاے ۔


ریاستی حکومت نے بے گھر ہونے والے 26319 خاندانوں کے لئے امداد کرنے کی سفارش کی ہیں جس کے بعد مرکزی سرکار  نے 5.5 لاکھ روپیے کی پیکیج بطور مالی امداد کی منظوری دی اس بات کا تصدیق بازاباد کاری کے صوبائی افسر مشتاق حسین ملک نے کیا انہوں نے مزید کہا کہ صرف 500 خاندانوں کا لسٹ ہمارے دفتر میں موجود ہیں جو بیرون ریاست سے جموں آۓ ہوۓ ہیں  اور میں نے جموں کے صوبائی کمشنر و ضلع ترقیاتی کمشنر  کے ساتھ یہ   معاملہ اٹھایا بعد میں  صوبئ کمشنر نے پاکستانی ریفوجیز کی فائل سیول سیکرٹریٹ کو ارسال کردی ۔


مشتاق حسین ملک کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک ان کو کوئ بھی سرکاری حکم نامہ نہیں ملا کہ کیا ریاست کے باہر رہ رہیے پاکستانی ریفوجیز کے لئے بھی پیکیج کا اعلان ہوا ہیں یا صرف ان خاندانوں کے لئے جو ریاست جموں کشمیر میں جو ہیں کیونکہ ریاست میں صرف 500 ہی خاندانوں کے نام ہیں 


دوسری طرف پاکستانی ریفوجیز کو بازابدکاری کی حمایت کرنے والی تنطیم کے چیرمین راجیو چینی کا کہنا ہیں کہ مرکزی حکومت کو واضح کرلینا چاہئے کہ اس پیکیج کا حقیقی مستحقین کون ہیں کیونکہ 9 اکتوبر کو مرکزی سرکار نے پاکستان سے اے ہوے بے گھر افراد کو تشویش میں ڈالا جب مرکزی کابینہ نے 5300 خاندانوں کو بسانے اور مالی امداد دینے کی بات کی انہوں نے مزید کہا کہ کہ حقیقی حقدار کو تب بازاباد کاری پیکیج کا فائدہ ملے گا جب پورے ملک میں ریفوجیز کے لئے پیکیج کا اعلان ہوں کیونکہ انہیں بیرون ریاست میں رہ رہیے مہاجرین کے فون کالز آرہے ہیں  جو کہ دہلی پنجاب،اترپردیش، اتراکھند وغیرہ میں رہ رہیے ہیں




Body:مرکزی سرکار نے 5300 ہزار پاکستانی ریفوجیز کےلئے بازاباد کاری پیکیج دیا لیکن بازاباد کاری کے دفتر میں صرف 500 ایسے خاندان درج ہیں ۔


مرکزی سرکار کے فیصلے کے پانچ دن بعد پاکستانی ریفوجیز کی بازاباد کے لئے 5300 ایسے خاندانوں کو بازابدکاری پیکیج کے تحت گھر بنانے اور انہیں مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا لیکن باز آبادکاری کے صوبائی دفتر میں صرف 500 ایسے خاندانوں کا نام درج ہیں جو کہ بیرون ریاست سے رہ کر ریاست جموں کشمیر میں وارد ہوے ہیں  تاہم ریاست کی ۔

سرکاری اعداد و شمار پر اگھر نظر ڈالی جاے تو صرف 500 خاندان ہی ایسے ہیں جو کہ بیرون ریاست سے ہو کے جموں وارد ہوے اور بعد میں جموں کشمیر میں پناہ لی ۔ تاہم اس باری میں کوئ بھی افسر بات کرنے کے لئے  تیار نہیں ہیں  تاکہ حقیقی مستحقین کی تعداد واضح ہوپاے ۔


ریاستی حکومت نے بے گھر ہونے والے 26319 خاندانوں کے لئے امداد کرنے کی سفارش کی ہیں جس کے بعد مرکزی سرکار  نے 5.5 لاکھ روپیے کی پیکیج بطور مالی امداد کی منظوری دی اس بات کا تصدیق بازاباد کاری کے صوبائی افسر مشتاق حسین ملک نے کیا انہوں نے مزید کہا کہ صرف 500 خاندانوں کا لسٹ ہمارے دفتر میں موجود ہیں جو بیرون ریاست سے جموں آۓ ہوۓ ہیں  اور میں نے جموں کے صوبائی کمشنر و ضلع ترقیاتی کمشنر  کے ساتھ یہ   معاملہ اٹھایا بعد میں  صوبئ کمشنر نے پاکستانی ریفوجیز کی فائل سیول سیکرٹریٹ کو ارسال کردی ۔


مشتاق حسین ملک کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک ان کو کوئ بھی سرکاری حکم نامہ نہیں ملا کہ کیا ریاست کے باہر رہ رہیے پاکستانی ریفوجیز کے لئے بھی پیکیج کا اعلان ہوا ہیں یا صرف ان خاندانوں کے لئے جو ریاست جموں کشمیر میں جو ہیں کیونکہ ریاست میں صرف 500 ہی خاندانوں کے نام ہیں 


دوسری طرف پاکستانی ریفوجیز کو بازابدکاری کی حمایت کرنے والی تنطیم کے چیرمین راجیو چینی کا کہنا ہیں کہ مرکزی حکومت کو واضح کرلینا چاہئے کہ اس پیکیج کا حقیقی مستحقین کون ہیں کیونکہ 9 اکتوبر کو مرکزی سرکار نے پاکستان سے اے ہوے بے گھر افراد کو تشویش میں ڈالا جب مرکزی کابینہ نے 5300 خاندانوں کو بسانے اور مالی امداد دینے کی بات کی انہوں نے مزید کہا کہ کہ حقیقی حقدار کو تب بازاباد کاری پیکیج کا فائدہ ملے گا جب پورے ملک میں ریفوجیز کے لئے پیکیج کا اعلان ہوں کیونکہ انہیں بیرون ریاست میں رہ رہیے مہاجرین کے فون کالز آرہے ہیں  جو کہ دہلی پنجاب،اترپردیش، اتراکھند وغیرہ میں رہ رہیے 




Conclusion:پیکیج کا اصل حقدار کون ریاستی سرکار کے پاس محض 500 خاندانوں کا ریکارڈ موجود
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.